سرچ کریں

Displaying 171 to 180 out of 1972 results

173

ہینڈ رائٹنگ(Hand writing) والی کمپنی (company) کے ذریعے ارننگ کرنے کا حکم

سوال: آج کل ورک فرام ہوم(Work from home) کی مختلف صورتیں رائج ہیں،جن میں انسان گھر بیٹھے ارننگ (Earning)یعنی کمائی کر سکتا ہے۔اس کی ایک صورت(Hand writing)یعنی ہاتھ سے مختلف تحریریں لکھنے کی بھی ہے،جس کا مکمل طریقہ کار درج ذیل ہے: کمپنی(Company)نےمختلف(Packages)متعارف کروا رکھے ہیں،کمپنی کا ممبر (Member) بننے کے لیے ان میں سےایک پیکج (Package)لازمی طور پر (buy)یعنی خریدنا پڑتا ہے،اگرپانچ سو500والا پیکج خریدیں گے،تو اس کی بنیاد پہ روزانہ پچاس 50روپے اور اگر ہزار 1000والا خریدیں گے،تو روزانہ سو100روپے کما سکیں گے ۔یونہی پیکج جتنا مہنگا ہوگا ،اس حساب سے آمدن بھی بڑھتی چلی جائے گی اور ایک پیکج کی مدت تیس30 دن ہوتی ہے،یعنی ایک پیکج خریدنے کے بعد اس کی بنیاد پہ تیس30دن تک ارننگ کرسکتے ہیں، اس کے بعد دوبارہ کوئی پیکج خریدنا ہوگا۔بعض کمپنیاں اسے پیکج کی خریداری کا نام دیتی ہیں اور بعض رجسٹریشن فیس کا،لیکن یاد رہے کہ اس طرح پیکج کی خریداری یا رجسٹریشن فیس کے بدلے میں کسٹمر(Customer)کو کمپنی کی جانب سے کچھ بھی نہیں ملتا،بس اتنا فائدہ ہوتا ہے کہ وہ کمپنی کا(Member)بن جاتا ہےاور کمپنی سے کام لے کر اسے کرنے کا اہل ہو جاتا ہے۔ اور کام یہ ہوتا ہے کہ روزانہ کی بنیاد پہ بذریعہ واٹس ایپ (WhatsApp) کچھ کمپیوٹرائز (Computerize) نوٹس(Notes)سینڈ (Send)کیے جاتے ہیں،جنہیں ایک رجسٹر (Register)پر ہاتھ سے لکھنا ہوتا ہے اور ان کی تصاویر بذریعہ واٹس ایپ ہی واپس بھیجنی ہوتی ہیں،جس کی بنیاد پہ اجرت اکاؤنٹ(Account)میں آجاتی ہے ۔ پھر ارننگ کے لیے کام اور اس کی اجرت دینے کے حوالےسے مختلف کمپنیوں کا اپنا اپنا طریقہ اور اصول ہیں،مثلاً: بعض کی طرف سے یہ شرط ہوتی ہے کہ پیکج کی خریداری/رجسٹریشن کے باوجودمخصوص تعداد میں لوگوں کو کمپنی جوائن (Join)کروانے کے بعد کام ملے گا،اس سے پہلے ارننگ کی کوئی صورت نہیں،بعض کی طرف سے کام تو مل جاتا،لیکن کام کمپلیٹ(Complete) کر لینے کے باجود اجرت تب ملے گی،جب مختلف افراد کو جوائن کروالیں گے ،البتہ بعض کمپنیز کی جانب سے نئے ممبر(Members) بنانے کی شرط نہیں ہوتی،بس کام پورا کر کے اس کی اجرت لے سکتے ہیں۔اب پوچھنا یہ ہے کہ اس طرح کی کمپنیز (Companies)جوائن کر کے ارننگ کرنا شرعاً درست ہے یا نہیں؟

173
175

اسٹیل مِلز اور ٹھیکیداروں میں رائج سریے کی خریداری کی ایک ناجائز صورت

سوال: اگر کسی بڑے ٹھیکیدار کو چند ماہ یا مخصوص مدت کے بعد سریا چاہئے ہوتا ہے،تو وہ اسٹیل مِل سے پہلے ہی خریداری کا معاہدہ کر لیتا ہے،تاکہ اسٹیل مِل اس وقت تک اتنا سریا تیار کر کے دیدےاور آئے روز مٹیریل کی جو قیمتیں بڑھ رہی ہیں،اس سے بھی بچت ہو جائے۔ٹھیکیدار اور اسٹیل ملز کے مابین جو معاہدہ ہوتا ہے،اس کا طریقہ یہ ہوتا ہے کہ اس میں سریے کی کوالٹی، موٹائی ،وزن ،ادائیگی کی مدت اور ادائیگی کا مقام وغیرہ سب کچھ اس طرح طے کر کے خریداری ہوتی ہے کہ کسی معاملہ میں کسی قسم کا کوئی ابہام باقی نہیں رہتا۔البتہ قیمت کے حوالہ سے یہ طے ہوتا ہے کہ وقتی طور پر سریے کا جو ریٹ چل رہا ہے،اس کے مطابق قیمت دیدی جائے،لیکن قیمت کا اصل فیصلہ ادائیگی کے وقت کی قیمت کو دیکھ کر کیا جائے گا اور وہ اس طرح کہ سریے کی ادائیگی کے وقت اگر ریٹ موجودہ ریٹ جتنا ہی رہا یا بڑھ گیا،تو ادا شدہ قیمت ہی کافی ہو گی، ہاں اگر قیمت کم ہو گئی،تواس وقت کی کم قیمت ہی فائنل ہو گی اور بقیہ رقم ٹھیکیدار کو واپس کر دی جائے گی۔کئی اسٹیل ملز اسی طرح کا معاہدہ کر رہی ہیں۔پوچھنا یہ ہے کہ خریدوفروخت کا یہ طریقہ شرعاً درست ہے یا نہیں؟

175