سرچ کریں

Displaying 11 to 20 out of 96 results

14

ہینڈ رائٹنگ(Hand writing) والی کمپنی (company) کے ذریعے ارننگ کرنے کا حکم

سوال: آج کل ورک فرام ہوم(Work from home) کی مختلف صورتیں رائج ہیں،جن میں انسان گھر بیٹھے ارننگ (Earning)یعنی کمائی کر سکتا ہے۔اس کی ایک صورت(Hand writing)یعنی ہاتھ سے مختلف تحریریں لکھنے کی بھی ہے،جس کا مکمل طریقہ کار درج ذیل ہے: کمپنی(Company)نےمختلف(Packages)متعارف کروا رکھے ہیں،کمپنی کا ممبر (Member) بننے کے لیے ان میں سےایک پیکج (Package)لازمی طور پر (buy)یعنی خریدنا پڑتا ہے،اگرپانچ سو500والا پیکج خریدیں گے،تو اس کی بنیاد پہ روزانہ پچاس 50روپے اور اگر ہزار 1000والا خریدیں گے،تو روزانہ سو100روپے کما سکیں گے ۔یونہی پیکج جتنا مہنگا ہوگا ،اس حساب سے آمدن بھی بڑھتی چلی جائے گی اور ایک پیکج کی مدت تیس30 دن ہوتی ہے،یعنی ایک پیکج خریدنے کے بعد اس کی بنیاد پہ تیس30دن تک ارننگ کرسکتے ہیں، اس کے بعد دوبارہ کوئی پیکج خریدنا ہوگا۔بعض کمپنیاں اسے پیکج کی خریداری کا نام دیتی ہیں اور بعض رجسٹریشن فیس کا،لیکن یاد رہے کہ اس طرح پیکج کی خریداری یا رجسٹریشن فیس کے بدلے میں کسٹمر(Customer)کو کمپنی کی جانب سے کچھ بھی نہیں ملتا،بس اتنا فائدہ ہوتا ہے کہ وہ کمپنی کا(Member)بن جاتا ہےاور کمپنی سے کام لے کر اسے کرنے کا اہل ہو جاتا ہے۔ اور کام یہ ہوتا ہے کہ روزانہ کی بنیاد پہ بذریعہ واٹس ایپ (WhatsApp) کچھ کمپیوٹرائز (Computerize) نوٹس(Notes)سینڈ (Send)کیے جاتے ہیں،جنہیں ایک رجسٹر (Register)پر ہاتھ سے لکھنا ہوتا ہے اور ان کی تصاویر بذریعہ واٹس ایپ ہی واپس بھیجنی ہوتی ہیں،جس کی بنیاد پہ اجرت اکاؤنٹ(Account)میں آجاتی ہے ۔ پھر ارننگ کے لیے کام اور اس کی اجرت دینے کے حوالےسے مختلف کمپنیوں کا اپنا اپنا طریقہ اور اصول ہیں،مثلاً: بعض کی طرف سے یہ شرط ہوتی ہے کہ پیکج کی خریداری/رجسٹریشن کے باوجودمخصوص تعداد میں لوگوں کو کمپنی جوائن (Join)کروانے کے بعد کام ملے گا،اس سے پہلے ارننگ کی کوئی صورت نہیں،بعض کی طرف سے کام تو مل جاتا،لیکن کام کمپلیٹ(Complete) کر لینے کے باجود اجرت تب ملے گی،جب مختلف افراد کو جوائن کروالیں گے ،البتہ بعض کمپنیز کی جانب سے نئے ممبر(Members) بنانے کی شرط نہیں ہوتی،بس کام پورا کر کے اس کی اجرت لے سکتے ہیں۔اب پوچھنا یہ ہے کہ اس طرح کی کمپنیز (Companies)جوائن کر کے ارننگ کرنا شرعاً درست ہے یا نہیں؟

14
15

آئی ڈی اے (IDA) وغیرہ کمپنیوں کے ذریعے آن لائن کاروبار اور انویسٹ کرنے کا حکم

سوال: انٹر نیٹ پر آن لائن ٹریڈنگ کے حوالے سے IDA نام کی ایک ایپلیکیشن متعارف ہوئی ہے،جو جدید عالمی بلاک چین مالیاتی پروگرام کے تحت کام کر رہی ہے اور اس کا دار و مدارڈیجیٹل کرنسی پر ہے،اس کے کام کرنے کا طریقہ کار کچھ یوں ہے کہ: (الف)سب سے پہلے اکاؤنٹ تشکیل دے کر اپنی ذاتی معلومات جمع کروا کر رجسٹری کروانی ہوتی ہے،پھر ٹریڈنگ کے لیے تین سو USDT (یہ ڈیجیٹل ڈالرکی کرنسی ہے)خرید کر انویسٹمنٹ کرنی ہوتی ہے۔ 300 USDT کی جتنی پاکستانی کرنسی ہوتی ہے ،وہ اکاونٹ میں جمع کروائی جاتی ہے،تواس کے بدلے 300 USDTاکاونٹ میں آجاتے ہیں ۔ (ب)ٹریڈنگ کے لیے روزانہ کی بنیاد پر کلِکس کرنے ہوتے ہیں،اور روزانہ آمدنی کا دار و مدار کلِکس پر ہوتا ہے،اولاًمقررہ کلِکس زیادہ مقدار میں(یعنی 30) ہوتے ہیں،پھر بعد میں صارف کا ٹائم بچانے کے لیے کمپنی کلِکس کی مقدار کم کردیتی ہے۔ ایک کلِک کرنے پر پہلی ٹریڈنگ تین منٹ میں مکمل ہو جاتی ہے اور دوسرا کلِک تین منٹ سے پہلے یعنی پہلی ٹریڈنگ مکمل ہونے سے پہلے نہیں ہوتا۔ ہر کلِک کے ساتھ ساتھ ہی ٹریڈنگ کے ساتھ پرافٹ ملتا جاتا ہے اور یہ کلِکس ہر روز ری نیو ہوتے ہیں ، ایک دن کے کلِکس مکمل کیے بغیر پیسے نہیں نکلوائے جا سکتے۔ یہ کلکس دراصل ڈیجیٹل کرنسی کی خریداری ہوتی ہےیعنی ڈیجیٹل کرنسی کاریٹ شوہورہاہوتاہے ،جب اس پر ایک کلک کیاتوڈیجیٹل کرنسی خریدی گئی،پھرتین منٹس کے اندراندرجیسے ہی اس کرنسی کاریٹ خریدی گئی مقدارسے اوپرہوتاہے،کمپنی نے جوکمپیوٹرلگارکھے ہیں ،وہ اسی وقت اسے سیل کردیتے ہیں اورجوپرافٹ آتاہے ،وہ اس کللک کرنے والے کے اکاونٹ میں چلاجاتاہے۔ اورکلکس کے ذریعے جوٹریڈنگ ہوتی ہے ،اس کی تفصیل درج ذیل ہے: IDA بین الا قوامی اثر ورسوخ کو بڑھانے کے لیے خدمات فراہم کرے گا، زیادہ سے زیادہ صارفین کو سرمایہ کاری کے میدان میں زیادہ اور زیادہ مستحکم منافع حاصل کرنے میں مدد کرے گا، مارکیٹ کے رجحانات کا تجزیہ کرے گااور گاہکوں کو بہتر کام کرنے میں مدد کرے گا۔ IDA مقداری تجارت کیسے کام کرتی ہے؟ دنیا بھر میں بہت سے کرپٹو کرنسی ایکسچینجز ہیں۔ ہر ایکسچینج کے مختلف تجارتی حجم میں صارف کی مختلف ضروریات ہوتی ہیں، اور مختلف مارکیٹیں مختلف ایکسچینجز پر ایک ہی کرپٹو کرنسی کی قیمت میں فرق کا باعث بنتی ہیں۔ IDA کی دنیا کی معروف مصنوعی ذہانت ٹریڈنگ ٹیکنا لوجی کے ذریعے، بڑے ایکسچینجز کاڈیٹا 24 گھنٹے اکٹھا کیا جاتا ہے۔ کم خریدیں، زیادہ بیچیں ، درمیانی قیمت کا فرق کمائیں ، صارفین کو مستحکم آمدنی حاصل کرنے میں مدد کریں۔ مثال کے طور پر ، Binance ایپ پر BTC کی موجودہ قیمت USDT20000 ہے، اور OKX ایپ پر BTC 20100USDT ہے۔IDA مصنوعی ذہانت والا روبوٹ خود بخود مارکیٹ کی نگرانی اور تجزیہ کرتا ہے تا کہ صارفین کو Binance سے خریدنے اور OKX پر فروخت کرنے میں مدد ملے، اور IDA اس لین دین سے حاصل ہونے والے منافع کا 50 فیصد لے گا۔ بقیہ 50 فیصد صارف کی ملکیت ہے۔ (ج)پھر چونکہ یہ ایپ بلاک چین مالیاتی پروگرام کے تحت کام کررہی ہے تواکاؤنٹ پرمننٹ کروانے اور اکاؤنٹ سے پیسے نکلوانے کے لیے صارف کا مزید تین بندوں کو ایڈ کروانا، ضروری ہے اور اس کے ساتھ ساتھ اکاؤنٹ میں تین سو USDTکا ہونا ضروری ہے ،اگر صارف معینہ مدت کے اندر اندر مزید تین بندوں کو ایڈ نہیں کرواتا، تو اس کا اکاؤنٹ ختم کر دیا جاتا ہے اور اکاؤنٹ میں رکھے پیسے بھی اس وقت تک صارف کو نہیں ملتے،جب تک کہ وہ تین بندوں کوایڈنہ کروائے اوراکاونٹ میں300 USDTنہ ہوں ۔ (د)مزید لوگوں کو ایڈ کروانے کی صورت میں صارف کو اضافی کمیشن دیا جاتا ہے اور اس کا تناسب بھی لوگوں کو ایڈ کروانے کے حساب سے ہوتا ہے یعنی صارف اس پروگرام میں مزید اپنی کوشش سے جتنے بندوں کو شامل کرے گا ،اس کے حساب سے اسے اضافی کمیشن ملے گا اور اسے اضافی انعام کا نام دیا جاتا ہے۔ اور اس چین سسٹم میں نئے شامل کروائے گئے لوگوں کے پرافٹ سے حصہ کاٹ کر صارف کو نہیں دیا جاتا، بلکہ ہر بندے کو اپنی ٹریڈنگ کے حساب سے پرافٹ پورا ملتا ہے اور اصل صارف کو مزید بندے شامل کرنے کا پرافٹ کمپنی اپنی طرف سے بطورانعام دیتی ہے۔ (ہ)یاد رہے۔۔۔!اس طرح کی تمام کمپنیاں و ایپس(Apps)، غیر سرکاری ہیں ،یہ کمپنیاں و ایپس کب تک چلیں گی ،کب بند ہو جائیں ،کوئی کنفرم نہیں ہوتا اور صارف کے اثاثے بھی غیر محفوظ ہوتے ہیں۔جب چاہیں یہ کمپنیاں صارف کااکاونٹ بلاک کردیں اوراس کے اکاونٹ میں جتنی رقم ہے، وہ ساری ضبط کرلیں ۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ اس ایپلیکیشن کے ذریعے آن لائن کاروبار کرنا،اس ایپلیکیشن میں انویسٹ کرنا ،جائز ہے یا نہیں؟

15
17

مصنوعی انداز کی ڈیجیٹل(Digital) مارکیٹنگ میں حصہ لینے والوں کا شرعی حکم

سوال: آج کل کئی ارننگ (Earning) کمپنیاں مارکیٹ میں آچکی ہیں۔ بعض کمپنیوں میں تو ابتداءً کچھ بھی انویسٹ(Invest) نہیں کرنا ہوتا جبکہ اکثر کمپنیوں میں ابتداءً کچھ رقم انویسٹ کرنی ہوتی ہے جو کہ ناقابل واپسی (Non-Refundable) ہوتی ہے۔ انویسٹ کی رقم اپنے اپنے پیکیج (Package)کے حساب سے کم زیادہ ہوتی ہے۔ کم سے کم 3000 اور زیادہ سے زیادہ لاکھوں روپے تک کے پیکجز (Packages) ہوتے ہیں،ان میں ارننگ(Earning) کا طریقہ کار یہ ہوتا ہے کہ کمپنی کی جانب سے مختلف ٹاسک (Task)دیے جاتے ہیں، مثلاً:مختلف ویڈیوز(Videos)لائک (Like)کرنا، مختلف چینلز(Channels) سبسکرائب (Subscribe) کرنا وغیرہ ۔ ٹاسک(Task) پورا کرنے کے بعد کمپنی کو اس کے اسکرین شارٹ(Screenshot) بطور ثبوت بھیجنے ہوتے ہیں،جس کے بعد طے شدہ رقم بطور پروفٹ(As Profit) دی جاتی ہے۔ جو جتنی زیادہ رقم والا پیکیج(Package) لیتا ہے اسے اتنے ہی زیادہ ٹاسک (Task) دیے جاتے ہیں اور اسی حساب سے اس کی زیادہ ارننگ (Earning) ہوتی ہے ۔ بعض کمپنیوں میں ارننگ(Earning) بڑھانے کے لئے یہ آپشن(Option) بھی ہوتا ہے کہ آپ اپنے ریفرل کوڈ (Referral Code)سے جتنے افراد کو اس کمپنی میں جوائن (Join)کروائیں گے اس کی انویسٹمنٹ(Investment) کا دس فیصد کمیشن بھی آپ کو ملے گا۔ کیا مذکورہ طریقہ کار کے مطابق انکم حاصل کرنا ،جائز ہے؟

17
20

جاز کیش کی مختلف صورتوں کے احکام

سوال: جاز کیش اکاؤنٹ کی مختلف صورتیں ہیں پہلی صورت : کوئی بھی شخص اپنی جاز یا وارد کی سم سے اکاؤنٹ بنا سکتا ہے اور جب کوئی اپنی جاز یا وارد کی سم سے جاز کیش اکاؤنٹ بناتا ہے، تو اس کو اکاؤنٹ بنانے پر 50 روپے بونس ملتا ہے، جو کمپنی فوراً اس کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کر دیتی ہے۔ اس میں رقم جمع کروانے یا اکاؤنٹ استعمال کرنے کی کوئی شرط بھی نہیں ہوتی۔ اکاؤنٹ کھلوانے کے بعد اگر کسٹمراپنے اکاؤنٹ میں ایک مخصوص رقم ( کم از کم 2000 روپے) جمع کروائے ،پورے ماہ میں کم از کم ایک ٹرانزیکشن کرے اور ٹرانزیکشن کو ایک دن گزر جائے ،تو وہ کمپنی اس اکاؤنٹ ہولڈر کو مخصوص تعداد میں فری منٹس، ایس ایم ایس اور ایم بیز لازماً دیتی ہے، جسے نہ تو بند کروایا جا سکتا ہے اور نہ ہی لینے سے انکار کیا جا سکتا ہے۔ فری منٹس ملنا اس شرط کے ساتھ مشروط ہوتا ہے کہ اکاؤنٹ میں ایک مخصوص رقم (مثلاً2000 روپے) جمع رہے،جیسے ہی ایک روپیہ بھی کم ہو تا ہے، یہ سہولت ختم ہوجاتی ہے۔ اس کے علاوہ کمپنی بعض اوقات کوئی آفر نکالتی ہے، جس کی بنا پر کسی اکاؤنٹ ہولڈر کو ویسے ہی یا کسی خاص دن کوئی کام کرنے (مثلاً :جاز کیش ایپلی کیشن استعمال کرنے، ٹرانزیکشن کرنے، بل جمع کروانے، اکاؤنٹ میں ایک خاص حد تک رقم ہونے ،ایزی لوڈ کرنے وغیرہ) پر کچھ رقم ، منٹس، ایس ایم ایس یا ایم بیز بھیج دیتی ہے، لیکن اس کے لیے اکاؤنٹ میں مخصوص رقم کا ہونا ضروری نہیں ہوتا۔ اس کے علاوہ یہ رقم، منٹس، ایس ایم ایس یا ایم بیز ہر کسی کو نہیں ملتے، بلکہ یہ کمپنی کی صواب دید پر ہوتا ہے کہ کمپنی کسے دے گی اور کسے نہیں ، ہو سکتا ہے کہ کسی نے اکاؤنٹ بنایا اور کبھی اسے کوئی رقم، منٹس، ایس ایم ایس یا ایم بیز نہ ملیں اور یہ ہر مرتبہ بھی نہیں ملتے، بلکہ جب کمپنی چاہتی ہے،چند ایام کے لیے ایک معیار مقرر کر دیتی ہے اور جو جو اس معیار پر پورا اترتا ہے اسے بھیج دیتی ہے۔ دریافت طلب امور یہ ہیں کہ اس طریقہ کار کے مطابق: (1) کیا اکاؤنٹ کھلوانا، جائز ہے؟ (2) اکاؤنٹ کھلوانے پر جو بونس ملتا ہے، کیا وہ استعمال کرنا، جائز ہے؟ (3) اکاؤنٹ میں مخصوص رقم رکھنے پر جو فری منٹس، ایس ایم ایس اور ایم بیز ملتے ہیں، کیا ان کا استعمال کرنا ،جائز ہے؟ (4)کمپنی جو وقتا فوقتا آفر نکالتی ہے اور اس کی وجہ سے جو سہولیات دیتی ہے ، کیا ان کا استعمال کرنا، جائز ہے؟ دوسری صورت: کوئی شخص جاز یا وارد کے علاوہ کسی اور سم سےبھی جاز کیش اکاؤنٹ بنا سکتا ہے اور جب کوئی اپنی جاز یا وارد کے علاوہ کسی اور سم سے جاز کیش اکاؤنٹ بناتا ہے ،تو اس کو اکاؤنٹ بنانے پر 50 روپے بونس ملتا ہے، جوکمپنی فوراً اس کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کر دیتی ہے۔ اس میں رقم جمع کروانے یا اکاؤنٹ استعمال کرنے کی کوئی شرط بھی نہیں ہوتی۔ اکاؤنٹ کھلوانے کے بعد اکاؤنٹ ہولڈر اکاؤنٹ میں جتنی مرضی رقم جمع کروا دے اور اس پر جتنی بھی مدت گزر جائے، کمپنی اسے اس پر کوئی رقم، فری منٹس، ایس ایم ایس یا ایم بیز نہیں دیتی۔ البتہ کمپنی بعض اوقات کوئی آفر نکالتی ہے، جس کی بنا پر کسی اکاؤنٹ ہولڈر کو ویسے ہی یا کسی خاص دن کوئی کام کرنے (مثلاً: جاز کیش ایپلی کیشن استعمال کرنے، ٹرانزیکشن کرنے، بل جمع کروانے، اکاؤنٹ میں ایک خاص حد تک رقم ہونے ،ایزی لوڈ کرنے وغیرہ) پر کچھ رقم(Cash Back) بھیج دیتی ہے، لیکن اس کے لیے اکاؤنٹ میں مخصوص رقم کا ہونا ضروری نہیں ہوتا۔ اس کے علاوہ یہ رقم (Cash Back) ہر کسی کو نہیں ملتی،بلکہ یہ کمپنی کی صواب دید پر ہوتا ہے کہ کمپنی کسے دے گی اور کسے نہیں ، ہو سکتا ہے کہ کسی نے اکاؤنٹ بنایا اور کبھی اسے کوئی رقم(Cash Back) نہ ملے اور یہ ہر مرتبہ بھی نہیں ملتی، بلکہ جب کمپنی چاہتی ہے، چند ایام کے لیے ایک معیار مقرر کر دیتی ہے اور جو جو اس معیار پر پورا اترتا ہے اسے بھیج دیتی ہے۔ دریافت طلب امور یہ ہیں کہ اس طریقہ کار کے مطابق: (5) کیا یہ اکاؤنٹ کھلوانا ،جائز ہے؟ (6) اکاؤنٹ کھلوانے پر جو بونس ملتا ہے ، کیا وہ استعمال کرنا ،جائز ہے؟ (7)کمپنی جو وقتا فوقتا آفر نکالتی ہے اور اس کی وجہ سے جو رقم (Cash Back)دیتی ہے ، کیا ان کا استعمال کرنا ،جائز ہے؟ تیسری صورت: کسی بھی سم (جاز ، وارد ہو یا اس کے علاوہ)سے بنے ہوئے جاز کیش اکاؤنٹ(جو بنیادی طور پر کرنٹ اکاؤنٹ ہوتا ہے، اس) کو کمپنی کی طرف سے مہیا کردہ کوڈ ملا کر ”سیونگ اکاؤنٹ “میں منتقل کیاجا سکتا ہے،جس کے بعد اکاؤنٹ میں کم از کم 2000 روپے ہوں ،تو سالانہ ”7.15 فیصد“ فکس نفع ملتا ہے اور پیسے بڑھنے پر نفع کا تناسب بھی زیادہ ہوتا جاتا ہے۔ (8) کیا اپنے اکاؤنٹ کو ”سیونگ اکاؤنٹ “ میں منتقل کروانا اور اس پر ملنے والا نفع لینا جائز ہے؟

20