مسجد کےپلاٹ کے نیچے استنجاخانے بنانا جائز ہے یا نہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ ہمارے علاقے میں کسی شخص نے ایک پلاٹ مسجد کے لیے دیا ہے، وہ پلاٹ ایک طرف سے اونچا دوسری طرف سے نیچے ہے، انتظامیہ والے یہ چاہتے ہیں کہ نیچے والی جانب پہلے بیسمنٹ میں وضو خانے ، استنجا خانے اور مسجد کا سامان رکھنے کے لیے ایک چھوٹا سا کمرہ بنا دیا جائے اور پھر اس کی چھت کو باقی زمین کے برابر کر کے اس پر مسجد بنا دی جائے ، اس طرح مسجد کے ایک حصے کے نیچے وضو خانے اور استنجا خانے ہو جائیں گے ، کیا اس طرح کرنا شرعاً جائز ہے یا نہیں؟
سائل: خضر محمودعطاری(وارڈ نمبر 12،کہوٹہ، راولپنڈی)