سرچ کریں

Displaying 201 to 210 out of 779 results

206

ویڈیو گیم کی اجرت اور کوئنز کی خریدوفروخت کا حکم‎

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ انٹرنیٹ پرایک گیم ہے ، جسے کھیلنے کے لیے پہلے ایک اکاونٹ بنانا پڑتاہے ،جس کی وہ گیم ہوتی ہے ، اسے اکاونٹ بنانے کے لیے 20ہزارروپے فیس دی جاتی ہے ۔ یہ اکاونٹ گویااجازت نامہ ہوتاہے ،پھراس کے بعدکوئنز خریدے جاتے ہیں ، بغیرکوئنزکے گیم نہیں کھیلی جاسکتی اورجب کوئی کوئنزخریدتاہے ، تواس کے لیے کوئن کاایک چھوٹاسانشان ہوتاہے اوراس کے آگے اس کافیگرلکھاہوتا ہے ۔ مثلا : اگرکسی نے 500کوئنزخریدے ہیں ، توکوئن کے ایک نشان کے ساتھ500کافیگرلکھاہوا اس کی گیم پرظاہرہوجائے گا ۔ جب گیم کھیلی جائے گی تواگریہ شخص ہارگیا، تواس کے فیگرمیں سے کچھ مائنس ہوجائیں گے اورجیتنے والے کومل جائیں گے اوراگرجیت گیا ، تواسے ہارنے والے کے کوئنزمل جائیں گے ، جوقابل فروخت ہوں گے کہ اگرکوئی شخص اس سے رابطہ کرے کہ یہ کوئنزمجھے بیچ دو ، تواسےپیسوں کے بدلے بیچ دے گا ۔شرعی رہنمائی فرمائیں کہ یہ اکاونٹ بنانے کے لیے رقم دینااورپھرکوئنزکی خریدوفروخت یہ شرعاً درست ہے یانہیں؟

206
209

جانور کی حفاظت کی اجرت میں اسی جانور سے حصہ دینا کیسا؟

سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ زید نے قربانی کے لیے دوبیل خریدے،ا س کی نیت یہی تھی کہ وہ خود ان کی دیکھ بھال کرے گا،لیکن فی الحال زید کی کچھ مصروفیت ایسی بن گئی ہے کہ اس کے لیے بیلوں کی دیکھ بھال کرنا کافی مشکل ہے ،اب زید عمرو کو اس طور پر بیل دینا چاہتا ہے کہ چارے وغیرہ کے مکمل اخراجات زید ادا کرے گا اور دیکھ بھال کرنے کے بدلے رقم کی بجائے عمرو کو ایک معین بیل میں سے قربانی کے لیے ایک حصہ دے دے گا۔اس طرح کرنے سے زید کو بھی فائدہ ہو جائے گاکہ اس کی مشکل دور ہو جائے گی اور عمر و کو بھی کہ اسے الگ سے کسی جگہ حصہ ڈالنے کی مشقت برداشت نہیں کرنی پڑے گی۔اب سوال یہ ہے کہ زید کا عمر و کے ساتھ اس طرح کا معاہدہ کرنا درست ہے یا نہیں ،اگر درست نہیں ،تو اس کا درست طریقہ کار کیا ہو گا،کیونکہ زید کو ان بیلوں کی دیکھ بھال کرنے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے؟ نوٹ:زید صاحبِ نصاب ہے،ہر سال قربانی کے لیے بیل خریدتا ہے اور بیل خریدتے وقت اس کی نیت یہ ہوتی ہے کہ کچھ حصے خود رکھ لوں گا اور کچھ حصے فروخت کر دوں گا ۔اس سال بھی قربانی کے لیے بیل خریدتے وقت یہ نیت تھی کہ دونوں بیلوں میں سے دو دو حصے خود رکھوں گا اور پانچ پانچ حصے بیچ دوں گا۔

209