تین ماہ کا ناجائز حمل ضائع کروانے کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ ایک لڑکی جس کی منگنی اس کی رضامندی کے ساتھ ہی کسی جگہ کی گئی تھی لیکن چند ماہ پہلے وہ اپنے کزن کے ساتھ بدکاری میں مبتلا ہوئی اور اس کو اس وقت تین ماہ کا حمل ہے اور اس کی شادی میں چار ماہ باقی ہیں یہ بات منگیتر یا اس کے گھر والوں کو معلوم نہیں ہے اور اب لڑکی اور اس کے گھر والوں کی عزت کا معاملہ بہت نازک مراحل میں ہے تو کیا ایسی صورت میں اس ناجائز حمل کو باقی رکھنا کیا اب ضروری ہے یا اس کو ضائع بھی کروایا جاسکتا ہے ؟