سرچ کریں

Displaying 41 to 50 out of 4736 results

46

دوسرے ملک کی نیشنلٹی حاصل کرنے سے وہ ملک وطن اصلی بن جائے گا ؟

سوال: درج ذیل صورتوں میں اسپین (دار الحرب) میں رہتے ہوئے اس کا کوئی شہر وطنِ اصلی بن جائےگا؟ 1.ایک شخص یہاں کا نیشنلٹی ہولڈر(Nationality Holder) ہے اور چونکہ پاکستان اور اسپین میں دُہری شہریت کا معاہدہ نہیں اس لیے پاکستان جانے کے لیے اس کو ویزا لینا پڑتا ہے ۔ آیا یہاں جس شہر میں اس کی رہائش ہے ،وہ اس کا وطن اصلی کہلائےگا؟ 2.ایک شخص جس کے پاس پرمننٹ ریزیڈنسی (Permanent Residency) (مستقل رہائش ) ہے، البتہ پاسپورٹ اور نیشنلٹی (Nationality) پاکستان کی ہے، اس کے لیے اسپین کا شہر وطن اصلی بن جائےگا؟ 3.ایک شخص جس کے پاس ٹمپریری ریزیڈنسی (Temporary Residency) (عارضی رہائش) ہے اور پاسپورٹ و نیشنلٹی (Nationality) پاکستان کی ہے، اس کے لیے اسپین کا شہر وطن اصلی بن جائےگا ؟ 4.ایک شخص جو یہیں پیدا ہوا مگر نیشنلٹی (Nationality) پاکستان ہی کی ہے،تو اس کے لیے اسپین کا شہر وطن اصلی بن جائےگا؟ ان میں ہر ایک صورت کی دونوں صورتیں واضح ہو جائیں کہ آیا مستقل ہمیشہ یہیں رہنے کا ارادہ ہو اور فیملی وغیرہ بھی ساتھ ہی شفٹ ہو،تو کیا حکم ہوگا اور اگر بڑے بوڑھے ہو جانے کے بعد واپس پاکستان جانے کا ارادہ ہے،تو کیا حکم ہوگا۔بعض لوگوں کے پاس ابھی ٹمپریری ریزیڈنس کارڈ (Temporary Residence Card)ہوتا ہے،مگر ان کی مستقل یہیں رہنے کی نیت بن جاتی ہے ان کا کیا حکم ہوگا، اسی طرح ایسے بعض حضرات کا کاروبار وغیرہ یا جائداد وغیرہ یہیں بن جاتی ہیں اور ان کی یہیں جینے مرنے کی نیت بن جاتی ہے ،تو کیا حکم ہوگا؟ بعض حضرات کے پاس پرمننٹ ریزیڈنس کارڈ (Permanent Residence Card) ہوتے ہوئے بھی عمر کے آخری حصے میں پاکستان واپس جانے ہی کی نیت ہو، مثلاً:بال بچے یہیں رہیں میری نسل یہیں پروان چڑھے، البتہ میں عمر کے آخری حصے میں پاکستان چلا جاؤں گا ایسی صور ت میں اس شخص کا اسپین کے شہر کو وطنِ اصلی قرار دینے کا کیا حکم ہوگا؟ اسی سے متصل یہ کہ بعض لوگوں کے پاس پرمننٹ ریزیڈنس کارڈ ہے اور انہوں نے اپنے بال بچے بھی یہیں شفٹ کر لیے ہیں کاروبار خاندان سب یہیں ہے، اب ان کی یہاں سے واپس جانے کی نیت نہیں ،ایسی صورت میں اسپین کا شہر ان کے لیے وطن اصلی بن جائےگا؟ وضاحت: ریزیڈنسی (Residency) سے مراد نیشنل آئی ڈی کارڈ برائے غیر ملکی حضرات ہے(Foreigner Identification Card) یعنی ریزیڈنس(رہائش) کی اجازت کا کارڈ ہے۔ اسپین کے قانون کے مطابق لیگل (Legal) ( قانونی طور پر نئے آنے والے )شخص کو پہلے ایک سال کا ریزیڈنس کار (Residence Card)ملتا ہے،پھر ری نیو کروانے پر دو سال کا ریزیڈنس کارڈ (Residence Card) ملتا ہے ،پھر دو سال کی مدت پوری ہو جانے پر دوبارہ ری نیو کروانا ہوتا ہے، جس کے بعد پھر دو سالہ ریزیڈنس کارڈ (Residence Card) ملتاہے۔ان مذکورہ تمام کارڈز کو ٹمپریری ریزیڈنس کارڈ (Temporary Residence Card) کہتے ہیں۔ان کی ری نیوویشن (Renovation) کی بعض شرائط بھی ہوا کرتی ہیں۔ جیسے درخواست دہندہ کا مخصوص عرصے سے جاب پر ہونا یا کاروبار کرتے ہوئے ہونا،ٹیکس پے ہوا ہونا وغیرہ، ان شرائط کے پائے جانے کی صورت میں ری نیویشن کی درخواست منظور ہوجانے کا ظن غالب ہوتا ہے۔ اس کے بعد ری نیو کر وانے پر 5 سالہ ریزیڈنس کارڈ ملتا ہے، جو کہ پرمننٹ ریزیڈنس کارڈ (Permanent Residence Card) ہوتا ہے، اس کے بعد ہر 5 سال بعد اسے ری نیو کروانے کی صرف درخواست دینی ہوتی ہے، اس کے علاوہ کوئی شرائط نہیں ہوتیں،جیسے ہی درخواست دی جاتی ہے یہ دوبارہ ری نیو ہو کر 5 سال کا مل جاتا ہے۔ جب ایک شخص کو 10 سال ہو جائیں ،تو وہ نیشنلٹی (Nationality) اپلائی کر سکتا ہے۔ پرمننٹ ریز ڈنس کارڈ اور نیشنلٹی میں فرق یہ ہے کہ پرمننٹ ریزیڈنس کارڈ والے کو وہاں رہائش کی غیر محدود مدت تک اجازت ہوتی ہے ،مگر وہ وہاں کا قومی نہیں کہلاتا، جبکہ نیشنلٹی والے کو غیر محدود مدت تک رہائش کی اجازت کے ساتھ ساتھ وہاں کی قومیت بھی حاصل ہوتی ہے۔

46
47

وطن اقامت میں سامان رکھا ہو، تو پھر بھی سفرِ شرعی سے باطل ہوجائے گا؟

سوال: علمائے کرام سے سُن رکھا تھا کہ کسی کی وطن اقامت میں پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت ہے، تواس کے لئے وہاں قصر نماز ہوگی۔ اب ایک مفتی صاحب نے بتایا کہ وطن اقامت میں اگر اس کا ایک کمرہ ہے ، جس میں اس کاضروریات کاسامان ہے اور اس کی چابی بھی اس کے پاس ہے، تو اگر کسی بھی وقت اس نے وہاں پندرہ دن رہنے کی نیت کرلی تو مقیم ہو جائے گا۔ وطنِ اقامت،وطنِ اصلی میں آنے جانے کی وجہ سے باطل نہ ہوگا۔ وطن اصلی سے وطن اقامت میں آتے ہی وہ مقیم ہوجائے گا،اگرچہ وطن اقامت میں اس نے پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت کی ہو۔ ان کی دلیل بحرکایہ جزئیہ ہے : ”وفی المحیط: ولوکان لہ اھل بالکوفة واھل بالبصرة، فمات اھلہ بالبصرة لاتبقی وطنا لہ، وقیل: تبقی وطنا،لانھا کانت وطنا لہ بالاھل والدار جمیعا فبزوال احدھما لایرتفع الوطن، کوطن الاقامة یبقی ببقاء الثقل وان اقام بموضع آخر۔ ملخصا“ ترجمہ:اورمحیط میں ہے: اگرکسی کی ایک بیوی کوفہ میں اور ایک بیوی بصرہ میں ہو،پھر بصرہ والی بیوی فوت ہوجائے ،تو بصرہ اس کا وطن باقی نہ رہے گا اور کہا گیا ہے کہ بصرہ وطن باقی رہے گا،کیونکہ وہ اس کی بیوی اورگھردونوں کی وجہ سےاس کاوطن تھا،توان میں سے ایک کے ختم ہونے سے وطن ختم نہیں ہوگا۔جیسے وطن اقامت سامان کے باقی رہنے سے باقی رہتاہے، اگرچہ دوسرے مقام پراقامت اختیار کی ہو۔ )بحرالرائق، جلد 2، صفحہ 239،مطبوعہ کوئٹہ( اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ : صاحبِ بحر نے تصریح کی ہے کہ بقاء ثقل یعنی سامانِ رہائش وغیرہ کے باقی رہنے سے وطن اقامت باقی رہتا ہے، اگرچہ دوسری جگہ سفر اختیار کرلے۔ اور دوسری دلیل بدائع کا یہ جزئیہ ہے :”وینقض بالسفر ایضا، لان توطنہ فی ھذا المقام لیس للقرار، ولکن لحاجة، فاذا سافر منہ یستدل بہ علی قضاء حاجتہ فصار معرضا عن التوطن بہ فصار ناقضاً لہ دلالة“ترجمہ:اور وطن اقامت ،سفرسے بھی ختم ہوجاتاہے، کیونکہ اس کا اس مقام پر وطن بنانا ہمیشہ رہنے کے لیے نہیں ہے ،بلکہ حاجت کے لیے ہے پس جب وہ اس مقام سے سفرکرے گا،تو اس سے اس کی حاجت پوری ہونے پر دلیل پکڑی جائے گی، تو وہ اس جگہ کو وطن بنانے سے اعراض کرنے والا ہوجائےگا اور اس وطن کو دلالۃً ختم کرنے والا ہوجائے گا۔ (بدائع الصنائع ،جلد 1، صفحہ 498،مطبوعہ کوئٹہ) اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ:امام کاسانی رحمۃ اللہ علیہ کی مذکورہ تعلیل سے یہی بات ظاہر ہوتی ہے کہ وطن اقامت کو باطل کرنے والے سفر سے مراد یہ ہے کہ اب یہاں رہائش کی حاجت نہ رہے اور جانے والا اس مقام کی وطنیت کو ختم کردے اور یہ اس سفر میں ہوتا ہے جو کہ بصورت ارتحال ہوتا ہے اور وطن اقامت میں کچھ بھی نہ رہے۔ اس کے برخلاف جس شہر یا جگہ میں کامل رہائش ہے، رہائش کی نیت بھی ہے اور رہائش کا سامان بھی وہیں ہے، اگرچہ وہ اس کا وطن اصلی نہیں ہے، تو یہ اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ اس شخص نے اپنا وطن اقامت ختم نہیں کیا۔ اس پس منظرمیں چندسوالات کے جوابات درکارہیں : (1)کیاایساہے کہ سامان کی وجہ سے وطن اقامت باقی رہتاہے،باطل نہیں ہوتا،اگرچہ وہ وہاں سے سفرشرعی کی مسافت پرچلاجائےیاوطن اصلی میں بھی چلاجائے ؟ (2)اگرایسانہیں ہے توپھرجوجزئیات اوپرمذکورہوئے ان کاکیاجواب ہوگا؟ (3)ایک دینی طالب علم جوکم ازکم ایک سال تک کسی مدرسہ میں قیام کا ارادہ رکھتا ہو، اور وہ ایک بار پندرہ دن سے زائد کی نیت سے مذکورہ مدرسہ میں قیام کرچکا ہے ۔اور وہ مدرسہ اس کے وطن سے شرعی مسافت پرہو، اب اگر وہ مدرسہ میں پندرہ دن سے کم کی نیت سے آئے، تو کیا مدرسہ میں قصر نماز پڑھے یا پوری ؟ جبکہ وہ مدرسہ کے جس کمرہ میں رہتا ہے اس کے مشترکہ تالے کی ایک چابی اس کے پاس ہے، اس کا ذاتی بستر، چار پائی،پیٹی اور کپڑوں کا بیگ وغیرہ مدرسہ میں ہوتا ہے۔یہی معاملہ اگرکسی ملازم کے ساتھ پیش آئے کہ وہ سفرشرعی کی مسافت پر موجود اپنی جائے ملازمت پرمالک کی طرف سے ملنے والاایک عارضی کمرہ رکھتاہے ،جس میں اس کاسامان وغیرہ ہے اوروہاں ایک مرتبہ وہ وطن اقامت اختیارکرلیتاہے،تواب وہاں سے اپنے وطن اصلی مسافت شرعی کی مدت پرجانے کی صورت میں اس کاوطن اقامت باطل ہوگایانہیں ؟ (4)اب تک اگر وہ طالب علم شرعی مسافت طے کرکے، پندرہ دن سے کم رہنے کی صورت میں قصر نمازیں پڑھتا اور پڑھاتا رہا، تو اس کی ان گزشتہ نمازوں کا کیا حکم ہوگا؟

47