مشترکہ کاروبار میں ایک پارٹنر کا پرسنل سامان پیچنا کیسا ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ دو شخص آپس میں پارٹنر ہیں ، ایک دکان پر بیٹھتا ہے ۔ اب جو گاہک دکان پر آتا ہے ، وہ مشترک ہی ہوتا ہے ، مگر دکان پر بیٹھنے والے پارٹنر کے کچھ جاننے والے لوگ اسے فون یا واٹس اپ پر سامان کا کہتے ہیں (جن کو دکان سے کوئی غرض نہیں ہوتی ، وہ اس شخص کو گھریلو طور پر جانتے ہیں )، تو یہ ان کے ساتھ پرسنل ڈیل کرتا ہے اور پھر اپنے پیسوں سے وہی سامان مارکیٹ سے لا کر اُن لوگوں کو دے دیتا ہے ، مالِ شرکت سے کچھ بھی نہیں دیتا ، آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ اِس پارٹنر کا اس طرح کرنا کیسا ہے اور اس نفع کا کیا حکم ہے ؟
نوٹ ! دونوں کا مشترکہ کام سونے کا ہے اوراسی طرح کے لاکٹ ،سیٹ وغیرہ لوگ فون پر اس جاننے والے کوکہتے ہیں اور ایک پارٹنر باہر سے ہی اسے خرید کر بیچ دیتا ہے۔