سرچ کریں

Displaying 41 to 50 out of 618 results

48

موٹاپا کم کرنے کے لیے (Bariatric surgery) کروانا کیسا؟

سوال: کچھ سالوں سے میڈیکل ترقی کے نتیجے میں (Bariatric surgery) کے ذریعے موٹاپے کو قابو کرنے کا طریقہ سامنے آیا ہے۔اِس کا دوسرا نام (Metabolic Surgery) بھی ہے۔اس سرجری کی تفصیلات یہ ہیں کہ جب موٹاپا مخصوص حد سے بڑھ جائے، یعنی کسی شخص کی بی ایم آئی(BMI) اوورویٹ (Overweight)ہو جائے اور موٹاپا اِتنا بڑھ جائے کہ وہ خود ایک بیماری کی شکل اختیار کر لے، نیز مختلف امراض مثلاً: بی پی، شوگر اور دیگر دل کے امراض لاحق ہو چکے ہوں یا لاحق ہونے کا قوی ترین اندیشہ ہو اور موٹاپا کم کرنے کے دیگر ذرائع مثلاً ورزش وغیرہ کارآمد ثابت نہ ہو رہے ہوں، تو اس صورت میں ڈاکٹرز اس سرجری کا مشورہ دیتے ہیں۔یہ سرجری لیپروسکوپک ٹیکنالوجی (Laparoscopic Technology) کے ذریعے کی جاتی ہے اور اس کے دو طریقے ہیں۔ ”Gastric Bypass Surgery“ اِس طریقہ میں کھانے کو براہِ راست معدے اور آنت کے ابتدائی حصے میں جانے سے روک دیا جاتا ہے، بلکہ بائی پاس کرتے ہوئے ڈائریکٹ معدے کے معمولی سے حصے سے گزر کر کھانا چھوٹی آنت کے درمیان میں داخل ہوتا ہے۔اس کے دو فائدے ہوتے ہیں۔ پہلا یہ کہ کھانے کی مقدار کم ہو جاتی ہے۔ دوسرا فائدہ یہ ہے کہ کھانا مکمل ہضم نہیں ہوتا، جس کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ مکمل ہضم ہونے کے نتیجے میں جن بیماریوں کے ہارمونز کو طاقت ملتی ہے، وہ ملنا بند ہو جاتی ہے اور بیماریوں کے اثرات میں کمی واقع ہوتی ہے۔ ” Sleeve Gastrectomy “ اِس طریقہ کار میں معدے کو کاٹ کر اِس کا سائز چھوٹا کیا جاتا ہے اور معدے کو سٹیپل کر دیا جاتا ہے، جس سے پیٹ جلدی بھرنے کا احساس ہوتا ہے اور خوراک کم ہو جاتی ہے، پھر اِس سرجری اور مزید طبی ہدایات کی بدولت چند مہینوں میں مریض کے وزن پر کافی اثر ظاہر ہوتا ہے۔ پاکستان اور بالخصوص مغربی ممالک میں اس سرجری کا کافی رجحان ہے۔ اس سرجری کی مختلف تھری ڈی ویڈیوز اور مریضوں کے تاثرات انٹر نیٹ پر دیکھے جا سکتے ہیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا اسلامی نقطہِ نظرسے یہ سرجری کروانا،جائز ہے؟ اس سرجری کی اردو تفصیلات کےلیے یہ آرٹیکل (https://www.nawaiwaqt.com.pk/08-Jan-2018/744409)مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔

48
49

سونا بطورِ قرض لیا تو سونا ہی واپس کرنا ہوگا

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ تین سال پہلے میرے بھائی کو پیسوں کی ضرورت تھی میرے پاس بائیس کریٹ سونے کے تین بسکٹ تھے جو میں نے اپنی بیٹی کی شادی کے لیے رکھے ہوئے تھے میں نے یہ سونے کے بسکٹ بطور قرض اپنے بھائی کو دے دئیے ساتھ میں یہ کہا کہ جب میری بیٹی کی شادی ہوگی تو آپ مجھے اسی کریٹ کے سونے کے بسکٹ دے دیجئے گا تاکہ میں اپنی بیٹی کا کچھ زیور بنوا لوں ، بھائی نے اس وقت پیسوں کی ضرورت کی وجہ سےوہ بسکٹ بیچ دئیے جو کہ ڈیڑھ لاکھ کے بکے تھے ، اب کچھ عرصے بعد میری بیٹی کی شادی ہونے والی ہے میں بھائی سے اپنا سونا طلب کر رہا ہوں لیکن مسئلہ یہ ہے کہ سونے کی قیمت بہت بڑھ چکی ہے وہ کہہ رہے ہیں کہ میں ڈیڑھ لاکھ روپے دوں گا جبکہ میرا مطالبہ یہ ہے کہ میں نے سونے کے بسکٹ دئیے تھے لہٰذا مجھےآپ سونے کے بسکٹ دیں ، برائے کرم اس بارے میں رہنمائی فرمائیں کہ میرامطالبہ شرعاً درست ہے یا نہیں؟

49