سرچ کریں

Displaying 501 to 510 out of 4782 results

502

آن لائن چیز دیکھ کر واپسی نہ ہونے کی شرط کے ساتھ خریدنا کیسا؟

سوال: زید نے کپڑے کے ایک بڑے برانڈ کے اسٹور کی ویب سائٹ سے ایک سوٹ پسند کر کے اس کا آرڈر دیا اور اگلے دن بذریعہ کوریئر وہ سوٹ اس کے گھر پہنچ گیا۔تصویر میں سوٹ دیکھ کر پسند کیا تھا لیکن جب سوٹ سامنے آیا تھا ،تو وہ زید کو پسند نہیں آیا۔ اسٹور نے اپنی سائٹ پرواضح طور پر لکھا ہوا ہے کہ سوٹ ڈِلیوَر ہونے کے بعد صرف ڈفیکٹو (یعنی عیب دار) ہونے کی صورت میں واپس ہو گا ۔ پسند نہ آنے کی صورت میں ڈلیور ہونے کے بعد واپس نہیں ہو گا ۔ اس لیے پکچر تمام اینگلز سے اچھی طرح دیکھ لیں۔ اسے قبول کرنے کے بعد ہی خریداری کا آپشن مکمل ہوتا ہے۔اس صورت میں زید کو سوٹ واپس کرنے کا شرعاً اختیار ہو گا یا نہیں؟ نیز اسٹور پر فون کر کے معلومات کی تھی۔ہمارا مطلوبہ سوٹ اسٹور پر موجود تھا۔ تب ہی ڈلیوری کا آرڈر دیا تھا۔ مزید یہ کہ واپس بھیجنے پر کورئیر کے جو اخراجات آئیں گے وہ زید کے ذمہ ہوں گے یا اسٹور کے؟

502
506

کرایہ پر لی ہوئی چیز آگے کرایہ پردینا کیسا؟

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میں فریٹ فارورڈنگ (Freight Forwarding)کا کام کرتا ہوں جس میں بحری جہاز کے کنٹینرز شِپِنگ کمپنی سے کنٹینر کرائے پر لے کر آگے اسے پارٹی کو کرائے پر دیتے ہیں۔کمپنی سے ہم کسی مال کی ایکسپورٹ کے لئے مثلاً 10,000روپے کرائے پرلیتے ہیں، اور پارٹی کو یہی کنٹینر 12,000 روپے میں دیتے ہیں۔ مذکورہ کرائے پر شپنگ کمپنی چاہے دو دن میں بھیجے یاپانچ دن میں، یہ اس کی ذمہ داری ہوتی ہےکہ وہ ہمارے پاس کنٹینر کو پہنچا دے، نیز مال چھوڑنے کے بعد شپنگ کمپنی کا کام ہوتا ہے کہ اس کنٹینر کو کہاں بھیجنا ہے،پارٹی اور ہمارا اب اس کنٹینر سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔پارٹی کو جو ہم زیادہ کرائے پر دیتے ہیں،اس میں ہم کنٹینر کی سِیل (Seal) کے اَخْراجات بھی شامل کرتے ہیں کیونکہ ہم کنٹینر کی سِیل کے اَخْراجات شپنگ کمپنی کو الگ دیتے ہیں لیکن پارٹی سے ہم اس سِیل کرانے کےالگ پیسے نہیں لیتے،تو کیا اس صورت میں پارٹی کو جب ہم کنٹینر کرائے پر دیتے ہیں تو کنٹینر کا کِرایہ اور سِیل کے اخراجات ملا کر مثلاً 12,000 روپے میں دے سکتے ہیں، جبکہ ہم نے شپنگ کمپنی سے وہی کنٹینر 10,000 روپے کا کرائے پر لیا ہوتا ہے اورتقریباً 500 روپے میں سِیل کے اخراجات میں دئیے ہوتے ہیں۔

506
508

دوسرے ملک کی نیشنلٹی حاصل کرنے سے وہ ملک وطن اصلی بن جائے گا ؟

سوال: درج ذیل صورتوں میں اسپین (دار الحرب) میں رہتے ہوئے اس کا کوئی شہر وطنِ اصلی بن جائےگا؟ 1.ایک شخص یہاں کا نیشنلٹی ہولڈر(Nationality Holder) ہے اور چونکہ پاکستان اور اسپین میں دُہری شہریت کا معاہدہ نہیں اس لیے پاکستان جانے کے لیے اس کو ویزا لینا پڑتا ہے ۔ آیا یہاں جس شہر میں اس کی رہائش ہے ،وہ اس کا وطن اصلی کہلائےگا؟ 2.ایک شخص جس کے پاس پرمننٹ ریزیڈنسی (Permanent Residency) (مستقل رہائش ) ہے، البتہ پاسپورٹ اور نیشنلٹی (Nationality) پاکستان کی ہے، اس کے لیے اسپین کا شہر وطن اصلی بن جائےگا؟ 3.ایک شخص جس کے پاس ٹمپریری ریزیڈنسی (Temporary Residency) (عارضی رہائش) ہے اور پاسپورٹ و نیشنلٹی (Nationality) پاکستان کی ہے، اس کے لیے اسپین کا شہر وطن اصلی بن جائےگا ؟ 4.ایک شخص جو یہیں پیدا ہوا مگر نیشنلٹی (Nationality) پاکستان ہی کی ہے،تو اس کے لیے اسپین کا شہر وطن اصلی بن جائےگا؟ ان میں ہر ایک صورت کی دونوں صورتیں واضح ہو جائیں کہ آیا مستقل ہمیشہ یہیں رہنے کا ارادہ ہو اور فیملی وغیرہ بھی ساتھ ہی شفٹ ہو،تو کیا حکم ہوگا اور اگر بڑے بوڑھے ہو جانے کے بعد واپس پاکستان جانے کا ارادہ ہے،تو کیا حکم ہوگا۔بعض لوگوں کے پاس ابھی ٹمپریری ریزیڈنس کارڈ (Temporary Residence Card)ہوتا ہے،مگر ان کی مستقل یہیں رہنے کی نیت بن جاتی ہے ان کا کیا حکم ہوگا، اسی طرح ایسے بعض حضرات کا کاروبار وغیرہ یا جائداد وغیرہ یہیں بن جاتی ہیں اور ان کی یہیں جینے مرنے کی نیت بن جاتی ہے ،تو کیا حکم ہوگا؟ بعض حضرات کے پاس پرمننٹ ریزیڈنس کارڈ (Permanent Residence Card) ہوتے ہوئے بھی عمر کے آخری حصے میں پاکستان واپس جانے ہی کی نیت ہو، مثلاً:بال بچے یہیں رہیں میری نسل یہیں پروان چڑھے، البتہ میں عمر کے آخری حصے میں پاکستان چلا جاؤں گا ایسی صور ت میں اس شخص کا اسپین کے شہر کو وطنِ اصلی قرار دینے کا کیا حکم ہوگا؟ اسی سے متصل یہ کہ بعض لوگوں کے پاس پرمننٹ ریزیڈنس کارڈ ہے اور انہوں نے اپنے بال بچے بھی یہیں شفٹ کر لیے ہیں کاروبار خاندان سب یہیں ہے، اب ان کی یہاں سے واپس جانے کی نیت نہیں ،ایسی صورت میں اسپین کا شہر ان کے لیے وطن اصلی بن جائےگا؟ وضاحت: ریزیڈنسی (Residency) سے مراد نیشنل آئی ڈی کارڈ برائے غیر ملکی حضرات ہے(Foreigner Identification Card) یعنی ریزیڈنس(رہائش) کی اجازت کا کارڈ ہے۔ اسپین کے قانون کے مطابق لیگل (Legal) ( قانونی طور پر نئے آنے والے )شخص کو پہلے ایک سال کا ریزیڈنس کار (Residence Card)ملتا ہے،پھر ری نیو کروانے پر دو سال کا ریزیڈنس کارڈ (Residence Card) ملتا ہے ،پھر دو سال کی مدت پوری ہو جانے پر دوبارہ ری نیو کروانا ہوتا ہے، جس کے بعد پھر دو سالہ ریزیڈنس کارڈ (Residence Card) ملتاہے۔ان مذکورہ تمام کارڈز کو ٹمپریری ریزیڈنس کارڈ (Temporary Residence Card) کہتے ہیں۔ان کی ری نیوویشن (Renovation) کی بعض شرائط بھی ہوا کرتی ہیں۔ جیسے درخواست دہندہ کا مخصوص عرصے سے جاب پر ہونا یا کاروبار کرتے ہوئے ہونا،ٹیکس پے ہوا ہونا وغیرہ، ان شرائط کے پائے جانے کی صورت میں ری نیویشن کی درخواست منظور ہوجانے کا ظن غالب ہوتا ہے۔ اس کے بعد ری نیو کر وانے پر 5 سالہ ریزیڈنس کارڈ ملتا ہے، جو کہ پرمننٹ ریزیڈنس کارڈ (Permanent Residence Card) ہوتا ہے، اس کے بعد ہر 5 سال بعد اسے ری نیو کروانے کی صرف درخواست دینی ہوتی ہے، اس کے علاوہ کوئی شرائط نہیں ہوتیں،جیسے ہی درخواست دی جاتی ہے یہ دوبارہ ری نیو ہو کر 5 سال کا مل جاتا ہے۔ جب ایک شخص کو 10 سال ہو جائیں ،تو وہ نیشنلٹی (Nationality) اپلائی کر سکتا ہے۔ پرمننٹ ریز ڈنس کارڈ اور نیشنلٹی میں فرق یہ ہے کہ پرمننٹ ریزیڈنس کارڈ والے کو وہاں رہائش کی غیر محدود مدت تک اجازت ہوتی ہے ،مگر وہ وہاں کا قومی نہیں کہلاتا، جبکہ نیشنلٹی والے کو غیر محدود مدت تک رہائش کی اجازت کے ساتھ ساتھ وہاں کی قومیت بھی حاصل ہوتی ہے۔

508