سرچ کریں

Displaying 521 to 530 out of 5026 results

522

ڈیجیٹل پرائز بانڈ خریدنا کیسا؟

سوال: سنٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز Central Directorate of National Savings (CDNS) نے ایک نئی ڈیجیٹل سرمایہ کاری پروڈکٹ متعارف کروائی ہے ، جس کو ڈیجیٹل پرائز بانڈ(DPB) کہا جاتا ہے۔ اس کے SOPs میں جو اس کی خریداری اور دیگر معاملات کا طریقہ درج ہے ،وہ یہ ہے کہ اولاً ایک ڈیجیٹل سیونگ اکاؤنٹ کھلوایا جائے گا ، اس اکاؤنٹ کے ذریعہ ڈیجیٹل پرائز بانڈ کی خریداری ہوگی ۔ پہلے سے موجود سیونگ اکاؤنٹ کے ذریعہ بھی خریداری کر سکتے ہیں ۔ ان دو اکاؤنٹ ہولڈرز کے علاوہ کوئی اور ڈیجیٹل پرائز بانڈز ( DPB ) نہیں خرید سکتا ۔ کم از کم خریداری 500 روپے کی ہوگی ، زیادہ کی کوئی حد نہیں ۔ خریداری کے بعد خریدار کو کوئی Physical instrument (خارجی وجود رکھنے والی چیزمثلا:پرچی وغیرہ) نہیں دی جائے گی ، بلکہ ایک نمبر اس کے نام پر رجسٹر کردیا جائے گا ، جس کی تفصیل متعلقہ موبائل ایپ(CDNS) پر دستیاب ہوگی اور پھر یہی نمبر قرعہ اندازی میں شامل کیا جائےگا ، انعام نکلنے کی صورت میں انعام اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کردیا جائے گا اور سیونگ اکاؤنٹ ہونے کی بنا پر ( DPB ) ہولڈر کو ہر ماہ نفع بھی ملتا رہے گا ۔ جس نے ڈیجیٹل پرائز بانڈز ( DPB ) خریدا ہے، وہ کسی کو یہ بانڈز بیچ نہیں سکتا ، نہ ہی ویسے کسی کو دے سکتا ہے ،الغرض جب تک وہ حیات ہے ، تب تک کسی طریقہ سے اس میں انتقال ملکیت کی صورت بن سکتی ہے اور نہ ہی کسی کو ضمانت کے طور پر رکھوا سکتا ہے ۔ جس کے نام پر یہ رجسٹرڈ ہیں،اس کے نام پر ہی رہیں گے،ہاں البتہ اگر (DPB) ہولڈر Withdraw ہونا چاہے،توجس اکاؤنٹ کے ذریعہ جہاں سے خریداری کی ہے ، وہاں (DPB) واپس کروا دے ، اس کو اپنی رقم واپس مل جائے گی ۔ اس مکمل تفصیل کے مطابق سوال یہ ہے کہ کیا ڈیجیٹل پرائز بانڈز ( DPB ) کی خریداری جائز ہے ؟

522
524

رمضان سستا بازار میں چیزیں مہنگی بیچنے کا شرعی حکم

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ گورنمنٹ کی طرف سے رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں رمضان بازار لگائے جاتے ہیں،جن میں دُکانداروں کے لیے مناسب نفع رکھ کرحکومت اشیائےخوردونوش پرقیمتیں متعین کردیتی ہے اورقانون نافذکرنے والے ادارے خوب متحرک ہوتے ہیں کہ اگرکوئی دُکاندارمتعین قیمت سے زیادہ میں فروخت کرے،تواس کے خلاف سخت کاروائی کرتے ہیں،یہاں تک کہ دُکانداریااس کاسامان اٹھاکرلے جاتے ہیں یا مالی جرمانہ عائد کرتے ہیں اوراسے ذلت ورسوائی کاسامناکرناپڑتاہے۔سوال یہ ہے کہ حکومت کااشیائےخوردونوش کی قیمتوں کومتعین کرناکیساہے؟کیایہ بیع المُکرَہ میں داخل ہے؟نیزدُکانداروں کامتعین قیمت سے زیادہ میں بیچنا کیسا ہے؟جبکہ ذلت ورسوائی میں پڑنے کاغالب اندیشہ ہو؟اگردُکاندارمتعین قیمت سے زیادہ پرفروخت کرتے ہیں،توکیایہ عقد صحیح اوراضافہ جائزو حلال ہوگا یا حرام ؟

524