سرچ کریں

Displaying 51 to 60 out of 142 results

54

جس ریسٹورنٹ میں حلال و حرام کھانے ہوں ،اس کے آرڈر بُک کرنا کیسا؟

سوال: ہمارے کام کی نوعیت یہ ہے کہ ہم یورپ میں موجود ہوٹل، ریسٹورنٹ اور پیزا برگر والوں سے رابطہ کرتے ہیں اور انہیں آفر کرتے ہیں کہ آپ کے ریسٹورنٹ سے جو بھی کسٹمر آرڈر دیکر کھانا منگوانا چاہے، ان کی کالز ہم ریسیو کریں گے، کال ریسیو کر کے ان کا آرڈر وصول کرنا، پھر کسٹمر کا نام، فون نمبر، ایڈریس اور دیگر ضروری معلومات لے کر ہم آپ کو بھیج دیں گے، آپ اس کے آرڈر کے مطابق کھانا تیار کر کے وہاں سے ڈیلیور کر دیں، یوں آپ کی کالز سننے اور کسٹمر سے بات کرنے کی سر دردی ختم ہو جائے گی، بس ہماری جانب سے آپ کو مکمل تفصیل کےساتھ آرڈر وصول ہو گااور آپ کا کام آسان ہو جائے گا، پھر اس کام کے بدلے ہم ان سے یومیہ یا ماہانہ اجرت مقرر کر لیتے ہیں کہ اتنے گھنٹے ہمارے افراد آپ کے ریسٹورنٹس میں آنے والی کالز سننے کے لیے تیار رہیں گے، پھر اس وقت میں کالز آئیں یا نہ آئیں، بہر حال ہر روز کی جداگانہ یا پھر ماہانہ اتنی اجرت دینی ہو گی، تو اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ نوٹ: سائل کی مزید وضاحت کے مطابق آرڈر وصول کرنے کا طریقہ کار یہ ہو گاکہ اگر کوئی کسٹمر آرڈر کرنا چاہے، تو اپنے ملک میں وہ لوکل کال ہی کرے گا، لیکن نیٹ کے ذریعے اس کی کال ہمیں پاکستان میں موصول ہو گی، یہاں کال ریسیو کر کے اس کے آرڈر کی تفصیل لکھیں گے، مثلاً: پیزا ہے، تو کن چیزوں پر مشتمل ہونا چاہئے، وغیرہ وغیرہ، پھر دیگر ضروری معلومات لے کر کمپیوٹر میں درج کر کے پرنٹ کے آپشن پر کلک کریں گے، تو بذریعہ سافٹ وئیر یورپ میں اس ریسٹورنٹ کے متعلقہ اسٹاف کے پاس وہ آرڈر پرنٹ آؤٹ ہو جائے گا، پھر ریسٹورنٹ اسٹاف مطلوبہ چیز تیار کر کے وہیں سے کسٹمر کو ڈیلیور کر دے گا۔ نیز چونکہ ہمارا کام یورپ کے ریسٹورنٹس میں ہی ہوتا ہے اور ہم فقط وہیں کے آرڈر لیتے ہیں ، تو وہاں ریسٹورنٹس میں حرام چیزیں مثلاً:خنزیر کا گوشت اور شراب وغیرہ بھی ہوتی ہیں، تو جب ان کا آرڈر آئے گا، تو ہمیں ان کا آرڈر بھی لے کر بھیجنا پڑے گا۔

54
55

کرائے کی چیز آگے زیادہ کرائے پر دینے کا حکم

سوال: ہم شادی بیاہ ،انتقال اورسالگرہ وغیرہ کی تقریبات میں ٹینٹ (Tent) اور ڈیکوریشن کا سامان(Decoration Equipment) کرائے پر دیتے ہیں،ان کاموں کے لیے لیبر سروس (Labour Service) بھی ہماری طرف سے ہوتی ہے ۔ معلوم یہ کرناہے کہ بعض اوقات ہمارے پاس کرائے پر دینے کے لئے سامان موجود نہیں ہوتا تو ہم کسی قریبی دوکان والے سے اس کا سامان کرائے پر لے کر اپنا نفع شامل کرکے آگے کرائے پر دے دیتے ہیں اور ساتھ اپنی لیبر(Labour) بھیج دیتےہیں۔ لیبر کو اجرت ہم خود دیتے ہیں۔ کیا ہمارا اس طرح نفع حاصل کرنا درست ہے ؟ نوٹ:سائل نے اس بات کی وضاحت کی ہے کہ ہم کسٹمر(Customer) سے لیبرکے چارجز (Charges)الگ سے مقرر نہیں کرتے،بلکہ لیبر چارجز (Labour Charges)وغیرہ سب ذہن میں رکھ کر ریٹ (Rate) مقررکرتے ہیں۔ کبھی کبھار ایسابھی ہوتاہےکہ پانچ مزدوروں کاکام ہوتوہم تین مزدوروں سے بھی یہ کام لے لیتے ہیں۔ لیکن چونکہ ٹینٹ لگانے اور ڈیکوریشن کا طے شدہ کام مکمل ہوجاتاہے ، اس لیے کسٹمرکی طرف سے کوئی اعتراض(Objection) بھی نہیں ہوتا۔

55