کیا مکان کسی کے نام کردینے سے ہبہ مکمل ہو جاتاہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ مرحوم دین محمد نے اپنی صحت و حیات میں اپنا ایک قابل تقسیم مکان اپنےدو بیٹوں کے نام کر دیا تھا۔ مگر اس کی اوپر والے حصے کی عارضی سی تقسیم ہوئی تھی، جو باقاعدہ تقسیم نہیں تھی اور وہ خود بھی وہیں رہتے رہے تھے۔ ان کا ایک تیسرا بیٹا بھی تھا جو پہلے گھر سے کہیں چلا گیا تھا۔ مگر اب ان کے فوت ہونے کے کافی عرصہ بعد وہ بھی واپس آ گیا ہوا ہے۔ اب اس کے بارے میں وضاحت سے شرعی حکم بیان فرمائیے کہ اس مکان میں اس تیسرے بیٹے کا کوئی حصہ ہو گا یا نہیں، جبکہ قانونی طور پر وہ مکان دو بیٹوں ہی کی ملکیت ہے۔
سائل: عبدالرشید عطاری (شاہدرہ، مرکز الاولیا لاہور)