صرف دکان کام کے لئے دے کرنفع لینا کیسا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ سہیل نے اپنی ذاتی دوکان مع مکمل سامان (میز کرسیاں وغیرہ) اپنی رقم سے آفس کے طور پر تیار کی۔ پھر اس دوکان میں ارشد اور منیر کو پراپرٹی ڈیلنگ کا کام اس طرح شروع کروایا کہ منیر پورا وقت دوکان پر بیٹھے گا اور ارشد تین گھنٹے دوکان پر دے گا۔ جبکہ یہ طے پایا ہے کہ سہیل خود کام نہیں کرے گابلکہ دوکان کا کرایہ لینے کے بجائے کمیشن میں شریک ہو گا، اور کمیشن کے ذریعے جو آمدنی ہو گی تینوں میں تقسیم ہو گی۔ البتہ منیر کمیشن سے ایک حصہ زیادہ رکھے گا۔ ان تینوں کا اس طرح آپس میں کمیشن تقسیم کرنا درست ہے؟