بولی کے ذریعے خرید و فروخت کا حکم اور جس شخص کا خریدنے کا ارادہ نہ ہو ، اس کے بولی میں شامل ہونے کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارےمیں کہ بولی کی خریدوفروخت کرنا کیسا ہے ؟نیز بسااوقات بولی لگانے والے کاخود خریدنے کا ارادہ نہیں ہوتا اور وہ صرف ریٹ بڑھا کر دوسروں کو پھنسانے کے لیے بولی میں شامل رہتا ہے، اس کے بارے میں کیا حکم ہے ؟
سائل:حسن رضا(صدرمارکیٹ ،کراچی)