سرچ کریں

Displaying 1 to 10 out of 19 results

1

نیاز کا گوشت کافر مزدورکودینا کیسا ہے؟

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میں ایک بھٹہ کامالک ہوں اورہمارے پاس اکثرلیبرکرسچن یعنی عیسائی ہوتے ہیں اورہم نے ان سے کام لیناہوتاہے مسئلہ یہ ہے کہ : (1)ہم کبھی توسالانہ ختم پاک دلواکریاکبھی ہرماہ دیگیں نیازپکاکرتقسیم کرتے ہیں ،اسی طرح کبھی کبھاربھٹہ کی حفاظت وخیروبرکت کےلیےاورنظربدوحاسدین کے حسدسے بچنے کے لیے بکرے ذبح کرکے غرباءمیں گوشت تقسیم کرتے ہیں ،لنگرکوہم خودبھی کھاتے ہیں اورہمارے دوست احباب اورقرآن خوانی کرنے والے بھی اوریہی لنگرہماری عیسائی لیبربھی کھاتی ہے اسی طرح گوشت میں سے ہماری کرسچن لیبربھی گوشت لیتی ہے ۔کیالنگراوریہ نفلی صدقہ کاگوشت ان کودے سکتے ہیں۔ (2)اسی طرح ہرسال بڑی عیدپربڑے جانوراپنے بھٹہ پرہی ذبح کرکے وہاں کے مکینوں اورراہ گیروں میں گوشت تقسیم کردیتے ہیں اورکچھ گوشت گھرمیں آجاتاہے ۔اس گوشت پرعیسائی لیبرکی بھی نظریں ہوتی ہیں اورہم انہیں انکاربھی نہیں کرسکتے لاچاردیناہی پڑتاہے ۔شرعی رہنمائی فرمائیں کہ قربانی کے گوشت میں سے عیسائی لیبرکودیناکیساہے؟ نوٹ:تقسیم کاری کایہ سلسلہ ہمارے آباء واجدادسے اسی طرح چلتاآرہاہے۔

1
3

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب ایک خط کی حقیقت

سوال: رحمۃ للعالمین، خاتم النبیین،رسو ل اللہ ﷺکی طر ف سےعیسائیوں کے نام لکھا گیا خط یہ پیغام محمدبن عبداللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف سے عیسائیت قبول کرنے والوں کے لیے ہے،خواہ دور ہوں یا نزدیک ۔یہ ایک عہد ہے کہ ہم ان کے ساتھ ہیں،بے شک میں، میرے خدمتگار،میرے مددگار اورپیروکار ان کا تحفظ کریں گے،کیونکہ عیسائی بھی میرے شہر ی ہیں اور خدا کی قسم میں اس سے پرہیز کروں گا جو ان کو ناخوش کرے، ان پر کوئی جبر نہیں ہوگا،نہ ان کے منصفوں کو ان کے عہدوں سے ہٹایا جائے گا اور نہ ہی ان کے راہبوں کوان کی خانقاہوں سے۔ ان کی عبادت گاہوں کو کوئی بھی تباہ نہیں کرے گا ، نقصان نہیں پہنچائے گا اور نہ ہی وہاں سے کوئی شے مسلمانوں کی عبادت گاہوں میں لے جائی جائے گی،اگر کسی نے وہاں سے کوئی چیز لی،تو وہ خدا کا عہد توڑنے اور اس کے نبی کی نافرمانی کا مُرتکب ہوگا ، بے شک وہ میرے اتحادی ہیں اورانہیں ان تمام کے خلاف میری امان حاصل ہے،جن سے وہ نفرت کرتے ہیں،کوئی بھی انہیں سفر یا جنگ پر مجبور نہیں کرے گا،بلکہ مسلمان ان کے لیے جنگ کریں گے، اگر کوئی عیسائی عورت کسی مسلمان سے شادی کرے گی، تو ایسا اس کی مرضی کے بغیر ہرگز نہیں ہوگااوراس عورت کو عبادت کے لیے گِرجا گھر جانے سے نہیں روکا جائے گا،ان کے گرجا گھروں کا احترام کیا جائے گا،انہیں گرجا گھروں کی مرمّت یا اپنے معاہدو ں کے احترام سے نہیں روکا جائے گا،قوم میں سے کوئی بھی فرد ، یعنی کوئی بھی مسلمان روزِ قیامت تک اس معاہدے سے رُو گردانی نہیں کرے گا ۔( ) (1)اس خط کے تناظر میں سوال یہ ہے کہ کیا نبی پاک صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے عیسائیوں کے ساتھ ایسا کوئی معاہدہ فرمایا تھا؟ (2)اگر کوئی معاہدہ فرمایا تھا ،تو اس کی اصل اور حقیقت کیا ہے؟ (3)کیا اسلامی ریاست میں عیسائیوں کو ہرمعاملے میں کھلی آزادی ہے اورکسی بھی صورت میں کسی عیسائی کو قانوناً سزا نہیں دی جاسکتی؟ (4)کیاہرفرداپنی مرضی اور چاہت سے کوئی بھی دین اختیار کرسکتا ہے،چاہے دین اسلام کے علاوہ ہو اور پھر بھی وہ حق پر ہو گا؟اور کیا تمام مذاہبِ عالَم دُرست اور قابلِ احترام ہیں؟

3