Farishto Ke Naam Par Bachon Ke Naam Rakhna Kaisa?

فرشتوں کے ناموں پر بچوں کے نام رکھنا کیسا ؟

مجیب:مفتی قاسم صآحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر: Pin-6032

تاریخ اجراء:12جمادی الثانی1440ھ18فروری2019ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیافرماتےہیں علمائےدین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارےمیں  کہ فرشتوں کےناموں پربچوں کےنام رکھناکیساہے؟جیسےجبریل،میکائیل اور عزرائیل وغیرہ؟

 سائل:محمد حسنین عطاری(اٹک)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    فرشتوں کےناموں پرنام رکھناممنوع ہے،لہٰذا جبریل،میکائیل یا عزرائیل وغیرہ نام رکھنےسےبچناچاہیے۔نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نےارشادفرمایا:’’سموابأسماءالانبیاءولاتسموابأسماءالملائکۃ‘‘ترجمہ:انبیائےکرام علیہم السلام کےناموں پرنام رکھواورفرشتوں کے ناموں پر نام نہ رکھو۔

 (التاریخ الکبیر للبخاری،ج5،ص35،دائرۃ المعارف،الھند)

    حضرت علامہ ملاعلی قاری حنفی علیہ الرحمۃفرماتےہیں: ’’وکرہ مالک التسمی بأسماءالملائکۃکجبریل،قلت:ویؤیدہ ما رواہ البخاری فی تاریخہ عن عبد اللہ ابن حرار:سموابأسماءالانبیاءولاتسموابأسماء الملائکۃ‘‘ترجمہ:امام مالک علیہ الرحمۃنے  فرشتوں کےناموں پرنام رکھنےکومکروہ قراردیا،جیسے جبریل نام رکھنا۔میں کہتاہوں:اس بات کی تائیدوہ حدیثِ پاک کرتی ہے،جسےامام بخاری علیہ الرحمۃ نےاپنی تاریخ میں حضرت عبداللہ بن حراررضی اللہ عنہ سےروایت کیاہےاوروہ یہ ہےکہ انبیائےکرام علیہم السلام کےناموں پرنام رکھو اورفرشتوں کےناموں پرنام نہ رکھو۔

 (مرقاۃ المفاتیح،ج9،ص10،مطبوعہ کوئٹہ)

    نیزآپ علیہ الرحمۃحدیثِ پاک’’انبیائےکرام علیہم السلام کے ناموں پر نام رکھو‘‘کی شرح میں فرماتے ہیں:’’تسموابأسماءالانبیاء ای دون الملائکۃ لماسبق‘‘ترجمہ:انبیائےکرام علیہم السلام کے ناموں پر نام رکھویعنی نہ کہ فرشتوں کےناموں پراور ممانعت کی وجہ وہی ہے جوپہلےگزرچکی(یعنی ممانعت والی حدیثِ پاک)۔

 (مرقاۃ المفاتیح،ج9،ص31،مطبوعہ کوئٹہ)

    مفتی احمد یار خان نعیمی علیہ الرحمۃفرماتےہیں:’’خیال رہےکہ ملائکہ کے نام پر نام رکھنا ممنوع ہے،لہٰذاکسی چیز کا جبریل یا میکائیل نام نہ رکھو جیسا کہ حدیث میں ہے، چنانچہ بخاری نےاپنی تاریخ میں ایک حدیث نقل کی کہ نبیوں کےناموں پرنام رکھو،فرشتوں کےنام پر نام نہ رکھو۔‘‘

(مرآۃالمناجیح،ج6،ص407،نعیمی کتب خانہ،گجرات)

وَاللہُ اَعْلَمُ  عَزَّوَجَلَّ  وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم