Gheebat Sunne Ka Kya Hukum Hai ?

غیبت سننے کا کیا حکم ہے ؟

مجیب: ابو احمد محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-1658

تاریخ اجراء: 28شوال المکرم1444 ھ/19مئی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کوئی غیبت  کرے تو  کیاسننے والا  بھی اسی طرح گنہگار ہوگا ،جس طرح غیبت کرنے  والا ہوتاہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

      جی ہاں !جس طرح  بلااجازت شرعی غیبت کرنا گناہ ہے، اسی طرح بلااجازت شرعی غیبت  سننا بھی گناہ ہے  لہذا جس کے سامنے غیبت کی جائے اس پرلازم ہے کہ غیبت کرنے والے سے کہہ دے کہ میرے سامنے اس کی برائی نہ کرو۔ اوراگراس طرح کہنے میں کسی فتنے وغیرہ کااندیشہ ہوتودل سےاسےبراجانے اوراگرممکن ہوتووہاں سےاٹھ جائے یااس کی بات کاٹ کردوسری بات شروع کردے ،اگرایسانہ کیاتوسننے والابھی گنہگارہوگا۔

      جامع الاحادیث للسیوطی  میں حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنھما سے مروی ہے  ”نهى عن الغناء والاستماع إلى الغناء وعن الغيبة والاستماع إلى الغيبة وعن النميمة والاستماع إلى النميمة“ترجمہ:نبی اکرم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے گانا گانے اور گانا سننے ، غیبت کرنے اور غیبت سننے ،چغلی کھانے اور چغلی سننے سے منع فرمایا۔ (جامع الاحادیث ،ج 8،ص 30، حدیث 24200،دار الفکر،بیروت)

       حضرتِ علامہ عبد الرء ُوف مُناوِی علیہ رحمۃ اللہ الہادی فرماتے ہیں : "غیبت سننے والا بھی غیبت کرنے والوں میں سے ایک ہوتا ہے۔"(فیضُ القدیر ج3  ص612 تحتَ الحدیث3969)

      بہارشریعت میں ہے " جس کے سامنے کسی کی غیبت کی جائے اسے لازم ہے کہ زبان سے انکار کردے مثلاً کہدے کہ میرے سامنے اس کی برائی نہ کرو۔ اگر زبان سے انکار کرنے میں اس کو خوف و اندیشہ ہے تو دل سے اسے برا جانے اور اگر ممکن ہو تو یہ شخص جس کے سامنے برائی کی جارہی ہے ،وہاں سے اٹھ جائے یا اس بات کو کاٹ کر کوئی دوسری بات شروع کردے ،ایسا نہ کرنے میں سننے والا بھی گناہ گار ہوگا، غیبت کا سننے والا بھی غیبت کرنے والے کے حکم میں ہے۔ حدیث میں ہے''جس نے اپنے مسلم بھائی کی آبروغیبت سے بچائی، اﷲتعالیٰ کے ذمہ کرم پر یہ ہے کہ وہ اسے جہنم سے آزاد کردے۔''(بہارشریعت،ج03،حصہ16،ص537-538،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم