Na Baligh Bache Ko Resham Aur Sona Pehnane Ka Hukum

نابالغ کوریشم اورسونا پہنانے کا حکم

مجیب:مولانا محمد سجاد عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2798

تاریخ اجراء: 08ذوالحجۃالحرام1445 ھ/15جون2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میرا سوال یہ ہے  کہ کیا نابالغ لڑکوں  کو ریشم کے کپڑے اور سونا پہناناحرام ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نابالغ لڑکوں کو بھی ریشم کے کپڑےاور سونے چاندی کے زیور پہنانا حرام ہے اور گناہ پہنانے والے پر ہے۔

   علامہ خُسْرو رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ (سالِ وفات:885ھ/1480ء) لکھتے ہیں:’’كره إلباس الصبي ذهبا أو حريرا لأن حرمة اللبس لما ثبتت في حق الذكورة حرم الالباس أيضا كالخمر لما حرم شربها حرم سقيها‘‘ ترجمہ:بچے کو سونا یا ریشم پہنانا حرام ہے، کیونکہ جب مُذکَّر کے حق میں پہننا حرام ہے، تو اِسی طرح کسی مُذکَّر کو پہنانا بھی حرام ہے، جیسا کہ شراب کا حکم ہے کہ جب اُس کا پینا حرام ہے ،تو پِلانا بھی حرام ہی ہے۔(دُررالحکام شرح غررالاحکام ، جلد1، صفحہ313، مطبوعہ کراچی)

   گناہ پہنانے والے پر ہو گا، چنانچہ علامہ شیخی زادہ رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ (سالِ وفات:1078ھ/1667ء) لکھتے ہیں:’’الإثم على الملبس كالخمر فإن سقيها الصبي حرام كشربها‘‘ ترجمہ:گناہ سونا  پہنانے والے پر ہو گا، جیسا کہ بچے کو شراب پلانا ، خود پینے کی طرح حرام ہے۔(مجمع الانھر، جلد2، فصل فی اللبس، صفحہ537، مطبوعہ دار احیاء التراث العربی)

   علامہ ابن عابدین شامی دمشقیرَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ (سالِ وفات:1252ھ/1836ء) لکھتے ہیں:’’أن النص حرم الذهب والحرير على ذكور الأمة بلا قيد البلوغ، والحرية والإثم على من ألبسهم لأنا أمرنا بحفظهم ‘‘ ترجمہ:نصِ حدیث نے سونے اور ریشم کو بغیر بلوغت یا آزادی کی قید کے اس امت کے مردوں پرحرام ٹھہرایا ہے۔اور گناہ اُس فرد پر ہے، جس نے بچوں کو ریشم یا سونا پہنایا، کیونکہ ہمیں بچوں کو گناہوں سے محفوظ رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔(ردالمحتار مع درمختار ، کتاب الحظر والاباحۃ،  جلد9،صفحہ598، مطبوعہ  کوئٹہ)

   بہار شریعت میں ہے :” نابالغ لڑکوں کو بھی ریشم کے کپڑے پہنانا حرام ہے اور گناہ پہنانے والے پر ہے۔“(بہار شریعت،ج03،حصہ 16،ص415،مکتبۃ المدینہ)

   مزید بہار شریعت میں ہے :”لڑکوں کو سونے چاندی کے زیور پہنانا حرام ہے اور جس نے پہنایا، وہ گنہگار ہوگا۔“ (بہار شریعت،ج03،حصہ 16،ص428،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم