عورت کا ختم شریف پڑھنا کیسا؟

مجیب:مولانا فراز مدنی زید مجدہ

فتوی نمبر: 04

تاریخ اجراء:02ربیع الثانی1442ھ/18نومبر2020ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا عورت بھی تیجے کا یا گیارہویں شریف کا ختم دے سکتی ہے یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    ختم شریف پڑھنے میں قرآن پاک کی مختلف آیات پڑھ کر ان آیات اورجو طعام حاضر ہوتا ہے ،ان کا ثواب میت تک پہنچایا جاتا ہے ،عورت کیلئے قرآن پڑھنا بھی درست اورثواب کا کام ہے اور آگے ثواب پہنچانا بھی درست اورجائز ہے ،لہذا عورت بھی ختم شریف پڑھ کرایصال ثواب کرسکتی ہے ،چاہے وہ تیجے کا ختم ہو یا گیارہویں شریف کا ہو یا کسی اورموقع پرپڑھا گیا ختم ہو۔البتہ یہ ضروری ہے  اس میں  کوئی خلاف شرع کام نہ ہو ، مثلا عورت ، مردوں کے مجمع میں ختم پڑھ رہی ہو ، یا گھر میں اتنی بلند آواز سے ختم پڑھ رہی ہو کہ غیر محرم تک آواز پہنچ جائے ، یا کوئی اور شریعت کے خلاف کام ہو تو اس خلافِ شرع کام کی اجازت نہیں ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ  عَزَّوَجَلَّ  وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم