30 Saal Ki Umar Mein Naam Tabdeel Karna

تیس سال کی عمر میں نام تبدیل کرنا

مجیب: مولانا محمد ماجد رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1405

تاریخ اجراء: 17رجب المرجب1445 ھ/29جنوری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ایسا نام رکھ لیا، جس کا کوئی معنی نہیں اور ابھی عمر بھی تیس سال ہوگئی ہے ، تو کیا نام تبدیل کر سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نام کسی بھی عمر میں تبدیل کیا جا سکتا ہے       ہاں ڈاکومنٹس  وغیرہ میں تبدیلی مشکل ہوتی ہے وہاں تبدیلی نہ بھی ہو تو حرج نہیں ،اپنے نئے اچھے اور بامعنی  نام کا تعین کریں اور آس پاس کے لوگوں سے کہہ دیں کہ وہ اسی نام سے پکارا کریں ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم