مرد کے لیے پاؤں کے تلووں میں مہندی لگانے کا حکم

مجیب:مولاناجمیل غوری صاحب زید مجدہ

مصدق:مفتی فضیل صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ اکتوبر 2017

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیافرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ مردوں کے لئے پاؤں کےتلووں میں مہندی لگانا جائز ہے یا نہیں ؟

(سائل: قاریہ ماہنامہ فیضانِ مدینہ، میانوالی)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     مردوں کےلئے ہاتھ یاپاؤں پرمہندی لگانا عورتوں سے مُشَابَہت کی وجہ سے حرام ہے۔البتہ مرد کے ہاتھ یا پاؤں میں کوئی بیماری ہواورمہندی  بغرض ِعلاج بطورِ دوالگائی جائے تو  جائز ہے مگراس کے لئے  چند باتوں کو ملحوظ رکھناضروری ہے:(1)وہ بیماری مہندی کے سوا کسی اور دوا سے زائل نہ ہوتی ہو۔ (2)نیز مہندی کسی ایسی دوسری چیز کے ساتھ مخلوط نہ ہوسکے جواس کے رنگ کوزائل کردے(3)اور مہندی اس اندازمیں نہ لگائی جائے  جس سےزینت وآرائش ظاہر  ہویعنی ڈیزائن نہ بنائے۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم