سالگرہ منانا اور کیک کاٹنا کیسا؟

مجیب:مولانا شفیق صاحب زید مجدہ

مصدق:مفتی قاسم صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ جنوری 2019ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شَرْعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ  سالگرہ منانا اور اس میں کیک کاٹنا شرعی طور پر کیسا ہے؟ رہنمائی فرمادیں۔

(سائل:تصورحسین)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     اگر سالگرہ میں  کوئی خلافِ شرع کام  نہ کیا جائے تو  کسی کا یوم ِپیدائش منانا، اس میں کیک کاٹنا یا اپنے عزیزوں کے لئے کھانے وغیرہ کا انتظام کرنا، اس میں حرج نہیں بلکہ صِلۂ رحمی (رشتہ داروں سے حُسن ِ سُلوک) کی اچّھی نیّت کے ساتھ ہوگا تو ثواب بھی ملے گا۔

     البتّہ فی زمانہ سالگرہ منانے میں بہت سے غیر شَرْعی کام بھی ہوتے ہیں مثلاً:گانے باجے، میوزک، بے پردگی، غیر محرم مردوں و عورتوں کا اِخْتِلاط، ان کا آپس میں بے تکلّفی سے ہنسی مذاق وغیرہ تو یہ سارے امور ناجائز و حرام ہیں، یوں سالگرہ کرنے کی ہرگز اجازت نہیں، لہٰذا اوپر جو جائز و درست طریقہ بیان کیا ہے اس کے مطابق اگر کوئی سالگرہ منائے تواجازت ہے ورنہ نہیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم