ان شاء اللہ اور انشاء اللہ دونوں طرح لکھنے کا حکم

مجیب:مفتی قاسم صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر:pin:58

تاریخ اجراء:25شوال المکرم1436ھ/11اگست2015ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ آج کل کچھ احباب کی طرف سے یہ بات سننے کو مل رہی ہے کہ ”ان شاء اللہ“کو اردو میں یوں ”انشاء اللہ “لکھنا ناجائز ہے ، بلکہ بعض صورتوں میں کفریہ معنیٰ تک ہوجائیں گے ۔ برائے کرم اس بارے میں رہنمائی کریں ۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     لفظِ”اناورلفظِ”شاء کوملاکرلکھنایعنی  یوں انشاء اللہ یہ بھی درست ہے اورانہیں جدا جداکرکے لکھنایعنی یوں ان شاء اللہیہ بھی درست ہے ، ہاں بہتریہی ہے کہ جداجداکرکے لکھاجائے،کہ اصل طریقہ یہی ہے، بقیہ سوال میں جو معنی بیان کیا ہے ، وہ ہرگز درست نہیں اور نہ ہی ایسے کھینچ تان کر معنی بنانا ، درست ہے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم