Apne Student Ko Daad Dene Ke Liye Taali Bajana Kaisa ?

اپنےاسٹوڈنٹ کو داد دینے کے لئے تالی بجانے کا حکم

مجیب: مولانا محمد ماجد رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1352

تاریخ اجراء: 28جمادی الثانی1445 ھ/11جنوری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا  استاد  اپنے کسی اسٹوڈنٹ کو داد دینے  کے لئےتالی بجا سکتا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   تالی بجانا کفار کا طریقہ ہے اور ہمارے علماء نے اسے ممنوع و ناجائز لکھا ہے لہٰذا بچوں کو داد دینے کے لیے بھی تالی بجانے کی اجازت نہیں۔ اسلامی طرز عمل اپنائیں   بچے کی حوصلہ افزائی کےلئے ’’سبحان اللہ‘‘کہیں اور اسی طرح کے دوسرے الفاظ جیسے ’’ماشاء اللہ ‘‘وغیرہ استعمال کریں ۔

   بہار شریعت میں ہے :” تالی بجانا، ستار، ایک تارہ، دو تارہ، ہارمونیم، چنگ، طنبورہ بجانا، اسی طرح دوسرے قسم کے باجے سب ناجائز ہیں۔“(بہار شریعت،جلد:3،صفحہ:511،مکتبۃ المدینہ،کراچی )  

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم