Asar Ki Namaz Ke Baad Khana Khana Kaisa ?

عصر کی نماز کے بعد کھانا کھانا کیسا ؟

مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-802

تاریخ اجراء: 27جمادی الاولیٰ1444 ھ/22دسمبر2022   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیاعصر کی نماز کے بعد مغرب کی اذان سے پہلے کھانا کھا سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   غیر روزہ دارکا عصر کی نماز کے بعد مغرب کی اذان سے پہلے کھانے پینے میں کوئی حرج نہیں ، البتہ مغرب کی اذان سے پہلے کھانا نہ کھانا بعض مشائخ کے معمولات سے ہے ،لہٰذا اگر اس پر عمل کرتے ہوئے کھانا نہ کھائے ، توبھی کوئی حرج نہیں کہ انسان جتنی دیر نفسانی خواہشات  سے بچے بہتر ہے،مگر بعض لوگ عصر سے مغرب کے دوران کچھ کھاتے پیتے نہیں ہیں اور اسے روزے کا نام دیتے ہیں ، اسے روزے کا نام دینا درست نہیں ہے نیز اس دوران کھانے پینے کو حرام سمجھنا بھی جائز نہیں ہے ۔

   فتاوی رضویہ میں  ہے :”حدیث وفقہ میں اس کی اصل نہیں، معمولاتِ بعض مشائخ سے ہے اور اس پرعمل میں حرج نہیں، انسان جتنی دیر شہواتِ نفسی سے بچے بہتر ہے۔“(فتاوی رضویہ ،جلد:23،صفحہ:105،رضا فاؤنڈیشن،لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم