Aurat Ka Balon Ki Safai Ke Liye Waxing Karwana

عورت کابالوں کی صفائی کے لیے ویکسنگ کروانا

مجیب: عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ

فتوی نمبر: WAT-974

تاریخ اجراء:       15محرم الحرام1444 ھ/15اگست2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا عورتیں  بالوں کی صفائی کے لیے ویکس کروا سکتی ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جی ہاں !عورتیں اپنےجسم کےبال ویکسنگ کے ذریعے صاف کر سکتی ہیں،البتہ اتناخیال رہے کہ کسی عورت کا دوسری عورت کے سامنے  اپنے ناف سے لے کرگھٹنوں تک کا کوئی حصہ ویکسنگ کی غرض سے کھولنا جائز نہیں اور کسی مسلمان خاتون کا غیر مسلم خاتون سے ویکسنگ کروانے کے لیے  اپنے اعضائے ستر جیسے کلائیاں ، سر کے بال وغیرہ کھولنا جائز نہیں ہے، کیونکہ مسلمان خاتون کا کافرہ عورت سے بھی اسی طرح کا پردہ ہے، جس طرح غیر مرد سے یعنی جن اعضاء کو اجنبی مرد کے سامنے کھولنا جائز نہیں ، وہ اعضاء غیر مسلم خاتون کے سامنے کھولنا بھی جائز نہیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم