Aurat Ka Full Body Wax Karwana Kaisa Hai ?

عورت کا فل باڈی ویکس کروانا کیسا ہے ؟

مجیب: ابو رجا محمد نور المصطفیٰ عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1289

تاریخ اجراء:       04جمادی الاولیٰ 1444 ھ/29نومبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا خاتون فل باڈی ویکس کروا سکتی ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   خواتین کے لیے فل باڈی ویکس کروانا  اس وقت جائز ہے جب وہ اپنے شوہر سے کروائے ۔شوہر کے علاوہ کسی اور سے ،حتی کہ کسی عورت سے بھی فل باڈی ویکس کروانا جائز نہیں۔کیونکہ کسی مسلمان عورت کے سامنے بھی بلاعذر شرعی ناف سے گھٹنوں تک کا  حصہ کھولنا جائز نہیں ہے۔

نوٹ:یہ یادرہے کہ شوہرسے فل باڈی ویکس کروانے کی صورت میں بھی بھنویں بنوانا جائز نہیں،ہاں اگراتنی زیادہ بڑھ گئی ہیں کہ بھدی معلوم ہوتی ہیں توبقدرضرورت ترشوایاجاسکتاہے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم