Bachon Ki Eidi Se Dosre Bachon Ko Eidi Dena

مجیب: مفتی ابو محمد قاسم عطاری

فتوی نمبر:50

تاریخ اجراء: 07رمضان المبارک1442ھ/20اپریل2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ عیدُالفطر کے موقع پر والدین کی طرف سے چھوٹے بچوں کو عیدی دی جاتی ہے، اسی طرح سے بچے جب کسی رشتہ دار کے گھر جاتے ہیں تو وہاں سے بھی نابالغ بچوں کو عیدی ملتی ہے اور پھر ان رشتے داروں کے بچے جب ان ہی کے گھر آتے ہیں تو والدین بچوں کو ملی ہوئی عیدی میں سے رشتے داروں کے بچوں کو عیدی دے دیتے ہیں ۔ کیا بچوں کی عیدی میں سے رشتے داروں کے بچوں کو عیدی دے سکتے ہیں یا نہیں اور والدین اسے اپنے استعمال میں لاسکتے ہیں یا نہیں ؟ نیز عیدی اور بچوں کی سالگرہ پر جو لفافے وتحائف وغیرہ ملتے ہیں وہ کس کی ملک ہوں گے بچوں کی یا والدین کی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   صورتِ مسئولہ میں بچوں کو جو عیدی ملتی ہے وہ بچوں کی مِلک ہوتی ہے والدین اسے رشتے داروں کے بچوں کو عیدی میں نہیں دے سکتے اور والدین خودبھی ان پیسوں کو اپنے لئے استعمال نہیں کرسکتے،ہاں اگر والدین فقیر ہوں اور انہیں پیسوں کی حاجت ہو،توبوقت ضرورت اس میں سےبطور قرض  لے کر استعمال کر سکتے ہیں اور بعد میں اتنی رقم انہیں واپس کر دیں ، حاجت کے علاوہ  انہیں بھی استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

   نیزعیدی یابچوں کی سالگرہ میں جو لفافے وتحائف(Gifts) بچوں کوملتے ہیں اس کے متعلق اگر دینے والا خود صراحت کر دے کہ یہ فلاں کے لئے ہیں تو جس کے لئے کہا گیا وہ اسی کے لئے ہوں گے ورنہ جن چیزوں کے متعلق معلوم ہو کہ وہ بچے کے لئے ہیں، مثلاً چھوٹے کپڑے،کھلونے وغیرہ، تو وہ بچے کے لئے ہوں گے، ورنہ والدین کے لئے،پھر اگر دینے والا باپ کے رشتے داروں یا دوستوں میں سے ہے تو وہ باپ کے لئے ہوں گے اور اگر ماں کے رشتے داروں یا جاننے والوں میں سے ہے تو وہ ماں کے لئے ہوں گے۔ الغرض! عرف وعادت پر اعتبار کیا جائے گا، اگر باپ کے خاندان کی جانب سے زنانہ چیزیں تحائف مثلاًکپڑے وغیرہ آ                                                              ئیں تووہ عورت کے لئے ہوں گے اور عورت کے خاندان کی طرف سے مردانہ استعمال کی چیزیں آ                                                              ئیں تو مرد کے لئے ہوں گی اور ایسی چیز ہو جو مرد وعورت دونوں استعمال کرتے ہوں ، تو جس کے خاندان یا عزیزوں کی جانب سے ہو اسی کے لئے ہوں گی۔

   البتہ عیدی کی اتنی بڑی رقم جس کے بارے میں معلوم ہے کہ اتنی رقم بچوں کو نہیں بلکہ ان کے والدین کو ہی دی جاتی ہے تو وہ بچوں کی مِلک نہیں ہوگی بلکہ اوپر کی تفصیل کے مطابق ماں یا باپ کی ہوگی۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم