Insani Baal Bazaria e Surgery, Lagwana Kaisa ?

انسانی بال بذریعہ سرجری، لگوانا کیسا؟

مجیب: مفتی ھاشم صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر:Lar:6433

تاریخ اجراء:23جمادی الاول 1438ھ/21فروری2017ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہئیر ٹرانسپلانٹ کے ذریعہ بال لگوانے کا کیا حکم ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     مذکورہ طریقہ سے بال لگوانا شرعا ناجائز ہے کیونکہ ہماری معلومات کے مطابق اس طریقہ کار میں انسانی بال ہی ایک جگہ سے اتار کر دوسری جگہ لگائے جاتے ہیں جبکہ انسانی بال لگانا یا لگوانا ناجائزو حرام ہے کہ یہ جھوٹ ،دھوکہ ،تغییر خلق اللہ اور انسانی بالوں سے نفع اٹھا نا ہے جبکہ یہ تمام امور ناجائز وحرام ہیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم