Be Namazi Aur Daarhi Munday Shaks Ko Peer Banana Kaisa ?

بے نمازی اور داڑھی منڈے شخص کو پیر بنانا کیسا؟

مجیب: مفتی قاسم صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر:Aqs:982

تاریخ اجراء:02جمادی الثانی 1438ھ/02 مارچ 2017ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہمارے خاندان کے بعض افراد ایسے شخص سے مرید ہو رہے ہیں جو اپنے آپ کو سید کہلواتا ہے اور نماز قضا کرنا اس کا معمول ہے ، داڑھی بھی منڈاتا ہے ، یہ باتیں تقریبا ہم سب اہل علاقہ کو معلوم ہیں ، ہم سے بھی اس کا مرید ہونے کے لیے کہا گیا ہے ، پوچھنا یہ ہے کہ ہم اس کے مرید ہو سکتے ہیں یا نہیں ؟ اور جو مرید ہو چکے ہیں وہ کیا کریں ، اس سے بیعت باقی رکھیں یا توڑ دیں ؟

سائل:محمد ظفر عطاری (کورنگی ، کراچی)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     اگر واقعی وہ پیر بے نمازی اور داڑھی منڈانے والا ہے تو وہ فاسق ہے اور فاسق سے مرید ہونا جائز نہیں ہے لہذاآپ بھی ان سے مرید ہونے سے بچیں اور جو پہلے لا علمی میں ایسے پیر کے مرید ہو چکے ہیں وہ بیعت توڑ کر کسی صحیح العقیدہ سنی عالم دین متقی پیر سے بیعت کریں ۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم