Bhang Wali Dawai Khana

بھنگ والی دوائی کھانا

مجیب: ابوالفیضان مولانا عرفان احمد عطاری

فتوی نمبر: WAT-538

تاریخ اجراء: 09رجب المرجب  1443ھ/11فروری2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   یہاں امریکا میں ڈاکٹر نے دوائی لکھ کر دی ہے جس میں کچھ مقدار بھنگ کی ہوتی ہے، کیا بھنگ والی دوائی کھا سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پہلے تو یہ یاد رہے کہ بھنگ کو نشہ کی حد تک پینا ناجائز و گناہ ہے،اسی طرح اگرلہوولعب کے لیے پئے ،اگرچہ تھوڑی مقدارہوکہ نشہ کی حدتک نہ پہنچے،تب بھی گناہ ہے ۔ ہاں اگر کسی دوا کے لئے کسی مرکب میں بھنگ کا اتنا جزء ڈالا جائے کہ جس کا عقل پر اصلاً اثر نہ ہو،تو اس میں شرعاً حرج نہیں ہے اور ایسی ادویات کو استعمال کر سکتے ہیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم