Biwi Ka Apne Hath Se Shohar Ko Farigh Karna

بیوی کا اپنے ہاتھ سے شوہر کو فارغ کرنا

مجیب: مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1111

تاریخ اجراء: 14صفر المظفر1445 ھ/01ستمبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا بیوی اپنے شوہر کو ہاتھ سے فارغ کر سکتی ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   بیوی کا شوہر کو اپنے ہاتھ سے فارغ کرنا جائز ہے لیکن بلا ضرورت ایسا کرنا مکروہ  و ناپسندیدہ ہے ۔

   در مختار میں ہے:” لو مکن إمرأتہ أو أمتہ من العبث بذکرہ فأنزل کرہ و لا شئ علیہ “یعنی اگر اپنی بیوی یا اپنی لونڈی کو اپنے عضو تناسل  کے ساتھ کھیلنے  پر قدرت دی اور انزال ہو گیا تو (ایسا کرنا) مکروہ ہے اور اس پر کچھ لازم نہیں۔(الدرالمختارمع رد المحتار، جلد6، صفحہ44،مطبوعہ:کوئٹہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم