Dil Mein Zikrullah Karne Par Sawab Mile Ga Ya Nahi ?

دل میں ذکراللہ کرنے پرثواب ملے گایانہیں ؟

مجیب: ابوصدیق محمد ابوبکر عطاری

فتوی نمبر: WAT-1495

تاریخ اجراء: 22شعبان المعظم1444 ھ/15مارچ2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کوئی دل میں اللہ کا ذکر یا درود پاک پڑھتا ہے اور اتنی آواز سے نہیں پڑھتا کہ اس کے کانوں تک آواز جائے تو کیا اس کو ثواب ملے گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   دل ہی دل میں ثواب کی نیت سے اللہ تعالیٰ کا ذکر کرنے والے اور درود پاک پڑھنے والے کو اس کا ثواب ملے گا  کہ  دل میں اللہ  تعالی اور حضور نبی کریم  صلی اللہ تعالی کی یاد بھی قابل ثواب ،عمل ہے  ۔اور درودپاک  اورہرذکر،دعاہے اور دعا دل میں بھی مانگی جاسکتی ہے اوردعاعبادت کامغزہے۔جیسے خطبے میں    نام  باری تعالیٰ سننے کے بعد بغیر زبان ہلائے دل میں ہی کلمات تعظیم کہنے کاحکم ہے، اوراسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا نام مبارک سننے پر دل میں ہی درود پاک پڑھنے کاحکم ہے۔  فتاوی رضویہ شریف میں ہے"خطبے میں حضور اقدس صلی اﷲ تعالٰی  علیہ وسلم کا نام پاک سن کر دل میں درود پڑھیں ، زبان سے سکوت فرض ہے ۔"(فتاوی رضویہ،جلد8،صفحہ365،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

   اسی میں دوران خطبہ  مقتدی کے لیے دعا مانگنے کے متعلق ہے"تحقیق یہی ہے ، اگر چہ یہاں اختلاف نقول، حد اضطراب پر ہے کہ سب کو مع ترجیح وتنقیح ذکر کیجئے تو کلام طویل ہو، اس تحقیق کی بنا پر حاصل اس قدر کہ مقتدی دل میں دعا مانگیں کہ زبان کو حرکت نہ ہو توبلاشبہ جائز کہ جب عین حالتِ خطبہ میں، وقت ذکر شریف حضور پرنور سید عالم صلی اﷲ تعالٰی  علیہ وسلم دل سے حضور پردرود بھیجنامطلوب، توبین الخطبتین کہ اما م ساکت ہے دل سے دعابدرجہ اولٰی  روا، ردالمحتار میں ہے: اذا ذکر النبی صلی اﷲ تعالٰی  علیہ وسلم لایجوز ان یصلوا علیہ بالجھربل بالقلب وعلیہ الفتوی رملی۔جب سرور عالم صلی اﷲ تعالٰی  علیہ وسلم کا مبارک ذکر آئے تو آپ علیہ الصلوۃوالسلام پر بلند آوازسےدرودپاک پڑھناجائزنہیں بلکہ دل میں درود شریف پڑھاجائے، اوراسی پر فتوٰی  ہے ۔رملی۔"(فتاوی رضویہ ، جلد8،صفحہ480،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

   فتاوی رضویہ میں ہے” ہر ذکرِ الٰہی دعا۔۔۔مولانا علی قاری علیہ رحمۃ الباری مرقاۃ شرح مشکوٰۃ میں فرماتے ہیں:" کل دعا ذکر وکل ذکر دعا "(ہر دعا ذکر ہے اور ہر ذکر دُعا ہے)(فتاوی رضویہ،ج 5،ص 662،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم