Doodh Bakhsne, Maaf Karne Ki Rasam

دودھ بخشنے،معاف کرنے کی رسم

مجیب: ابو حذیفہ محمد شفیق عطاری

فتوی نمبر: WAT-886

تاریخ اجراء:       10ذیقعدۃالحرام1443 ھ/10جون2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   چھوٹا بچہ فوت ہو جاتا ہے تو بچے کی امی بڑی بوڑھیاں کہتی ہیں کہ بچےکا  دُودھ معاف کر دو، بچے کا دودھ بخش دو ، یہ کہنا کیسا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ماں کا اولاد کو بچپن میں دودھ پلانا ایسا احسان ہے ، جس کا اولاد کبھی بدلہ نہیں دے سکتی  اور چھوٹے بچے کے فوت ہونے پر عورتیں جو کہتی ہیں کہ بچے کا دودھ معاف کر دو ، بخش دو ، شرعا اس کی کوئی حیثیت نہیں ہے ۔البتہ ماں ، باپ کی اطاعت اور ان کے ساتھ اچھا سلوک کرنا ہر اولاد پر لازم ہے ۔ہاں بڑے بچے کواگرزندگی میں یاوفات کے بعد دودھ معاف کرنے سے مراداپنے حقوق معاف کرنامرادلیے کہ اس نے زندگی میں میرے جوجوحقوق تلف کیے وہ معاف کیے تویہ درست ہے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم