Bura Khwab Nazar Aaye To Us Par Kya Karna Chahiye ?

ڈراؤنا خواب نظر آئے تو اس پر کیا کرنا چاہئے ؟

مجیب: مولانا فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-1044

تاریخ اجراء: 04ربیع االثانی1445 ھ/20اکتوبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کوئی ڈراؤنا یا برا خواب نظر آئے تو کیا کرنا چاہیے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   براخواب دیکھنے کی صورت میں اس خواب کاذکرکسی سے نہ کیا جائے   اور اس کے شر سے اللہ کی پناہ مانگی جائے اوراپنی بائیں جانب تین بار تھتکار دیا جائے اور بہتر یہ ہے کہ وضو کر کے دو رکعت نفل ادا کر لئے جائیں۔

   صحیح بخاری شریف کی حدیث پاک میں ہے :”الرویا الحسنۃ من اللہ ،فاذا رای احدکم  ما یحب فلا یحدث بہ الا من یحب، واذا رای ما یکرہ فلیتعوذ باللہ من شرھا ومن شر الشیطان ،ولیتفل ثلاثا ولا یحدث بھا احدا ۔فانھا لن تضرہ “یعنی: اچھا خواب اللہ پاک کی طرف سے ہوتا ہے جب تم میں سے کوئی پسندیدہ خواب دیکھے تو اس کا ذکر صرف اسی سے کرے جو اس سے محبت رکھتا ہو اور اگر کوئی ناپسندیدہ خواب دیکھے  تو اسے چاہیے کہ اس کے شر سے اور شیطان کے شر سے اللہ کی پناہ مانگے اور  تین مرتبہ تھوک دے اور اس خواب کو کسی سے بیان نہ کرے تو وہ کوئی نقصان نہ دے گا۔(صحیح بخاری ، صفحہ 1744،دار ابن کثیر )

   حدیثِ پاک کی شرح میں مفتی احمد یار خان  نعیمی  رحمۃ اللہ علیہ  تحریر فرماتے ہیں : ”یعنی اچھی خواب ضرور بیان کرے تاکہ اس کا ظہور ہوجائے مگر بیان کرے ایسے عالم معتبر سے جو اس کا دوست و خیرخواہ ہو تاکہ وہ تعبیر خراب نہ دے اچھی تعبیر دے خواب کی پہلی تعبیر ہی پر خواب کا ظہور ہوتا ہے۔“ نیز فرماتے ہیں: ”اچھی خواب اللہ کی نعمت ہے اس کا چرچا کرو۔ (وَ اَمَّا بِنِعْمَةِ رَبِّكَ فَحَدِّثْ۠) (ترجَمۂ کنزُالایمان : اور اپنے رب کی نعمت کا خوب چرچا کرو۔ ) اور بُری خواب بلا و امتحان ہے اس پر صبرکرو کسی سے نہ کہو رب سے عرض کرو ان شاءاللہ دفع ہوجائے گی۔(مراۃ المناجیح ،جلد6،صفحہ288۔289، نعیمی کتب خانہ ، گجرات)

   امام اہلسنت شاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ خواب کی اقسام بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:” دوسرا خواب: القائے شیطان ہے اور وہ اکثر وحشت ناک ہوتا ہے شیطان آدمی کو ڈراتا یا خواب میں اس کے ساتھ کھیلتا ہے ، اس کوفرمایا کہ کسی سے ذکر نہ کرو کہ تمہیں ضرر نہ دے۔ایسا خواب دیکھے تو بائیں طرف تین بار تھوک دے اور اَعُوذُ پڑھے اور بہتر یہ ہے کہ وُضو کرکے دو رکعت نفل پڑھے۔(فتاوی رضویہ، جلد 29، صفحہ 87، رضا فاؤنڈیشن ، لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم