Driving Test Pass Karne Ke Liye Rishwat Dena Kaisa?

ڈرائیونگ ٹیسٹ پاس کرنے کے لئے رشوت دینا کیسا؟

مجیب:ابو رجا محمد نور المصطفیٰ عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-1215

تاریخ اجراء:04ربیع الثانی1444ھ/31اکتوبر2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ایک شخص ڈرائیونگ ٹھیک کر لیتا ہے،لیکن ٹیسٹ میں وہ نروس ہوجاتا ہے،جس کی وجہ سے ٹیسٹ پاس نہیں ہوتا۔کیا وہ پیسے دے کر ٹیسٹ پاس کرسکتا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پیسے دے کر ٹیسٹ پاس کرنا رشوت ہے  جو کہ ناجائز و حرام ہے۔ پھر ڈرائیونگ ٹیسٹ میں جن باتوں کو ملحوظ خاطر رکھاجاتا ہے ان میں ایک چیز اعتماد بھی ہے۔کہ جب ٹیسٹ دینے والا پریشر ائز ہو تو اس وقت  پر اعتماد انداز میں ڈرائیو کرنے کی اہلیت رکھتا ہے یا نہیں؟ جبکہ آپ کے بقول وہ شخص  جب  دوران ٹیسٹ نروس ہوجاتا ہے  تو ظاہریہ ہے کہ قانون کے مطابق وہ  ڈرائیونگ کا  اہل بھی نہیں ،  جب تک کہ وہ اپنی اس کمزوری پر قابو پا کر  قابل اعتماد انداز سے ڈرائیونگ نہیں سیکھ جاتا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم