Gair Haji Ko Haji Keh Kar Pukarna

غیرحاجی کو حاجی کہہ کر پکارنا

مجیب: مولانا محمد فراز عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-95

تاریخ اجراء: 16 جمادی الاولٰی 1443 ھ/ 21 دسمبر2021 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک بھائی نے صرف داڑھی رکھی ہے،کوئی حج یا عمرہ نہیں کیا ،کیا ایسے شخص کو حاجی صاحب کہہ سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   حاجی اس شخص کو کہتے ہیں، جس نے حج کیا ہو۔اس میں داڑھی والے یا بغیر داڑھی والے کی کوئی تخصیص  ضروری نہیں ہے۔لہذا جس  نے حج نہ کیا ہو، اس کو حاجی سمجھتے ہوئے حاجی نہیں کہہ سکتے۔البتہ بعض لوگ صرف اپنی طرف کسی کو متوجہ کرنے کیلئے  کوئی دوسرا لفظ بولنے کی بجائے حاجی صاحب بول دیتےہیں ،اس سے ان کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ وہ اسے حاجی سمجھ رہے ہیں،اس صورت میں حاجی صاحب کہنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم