Gair Zaroori Baal Hamesha Ke Liye Khatam Karne Ka Hukum

غیر ضروری بال ہمیشہ کے لئے ختم کرنے کا حکم

مجیب: مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1070

تاریخ اجراء: 03صفرالمظفر1445 ھ/21اگست2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   غیر ضروری بال مستقل طور پر  ختم کرنا کیسا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جسم کے غیر ضروری( موئے زیر ناف، بغل وغیرہ کے)   بال مستقل طور پر بھی  ختم کرنے میں شرعاً کوئی حرج نہیں ہےالبتہ اس کے لئے کوئی ایسا کام کروانا جائز نہیں ہوگا جس میں غیر کے سامنے بے ستری ہو مثلاً لیزر سے ریموو کروانا کیونکہ اس میں اپنے اعضائے  ستر غیر کے سامنے ظاہر کرنے ہوں گے اور یہ ہرگز جائز نہیں ۔

   نبی پاک صلی اللہ علیہ والہٖ و سلم نے ارشاد فرمایا : ’’ لا ينظر الرجل إلى عرية الرجل ولا المرأة إلى عرية المرأة ‘‘ یعنی ایک مرد دوسرے  مرد کے  اور ایک عورت دوسری عورت کے  ستر ( یعنی جسم کے جن حصوں کو چھپانا شرعاً  لازم ہے ، ان) کو نہ دیکھے ۔( سنن ابی داؤد ،جلد 2 ، صفحہ 201 ، مطبوعہ: لاھور )

   ہدایہ شریف میں ہے: ’’ وينظر الرجل من الرجل إلى جميع بدنه إلا ما بين سرته إلى ركبته ۔۔۔ وتنظر المرأة من المرأة إلى ما يجوز للرجل أن ينظرإليه من الرجل ‘‘ یعنی ایک مرد دوسرے مرد کے تمام جسم کو دیکھ سکتا ہے ، سوائے ناف کے نیچے سے لے کر گھٹنے تک  (اس حصے کو نہیں دیکھ سکتا ، اسی طرح ) ایک عورت دوسری عورت کا وہی حصہ دیکھ سکتی ہے ، جو ایک مرد دوسرے مرد کا حصہ دیکھ سکتا ہے ۔( الھدایہ ، جلد 4 ، صفحہ 419 ، 420  ، مطبوعہ: بیروت )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم