Ghari Ki Bad Shuguni Lena Kaisa?

گھڑی سے بدشگونی لینا کیسا؟

فتوی نمبر:WAT-165

تاریخ اجراء:09ربیع الاول 1443ھ/16اکتوبر2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    ہمارے ہاں یہ مشہور ہے کہ ’’ گھر  میں لگی ہوئی ٹائم والی گھڑی رکنی نہیں چاہئے ،اسے ہر وقت چلتے ہی رہنا چاہئے،اگر رک جائے گی،تو تکلیف یا مصیبت آسکتی ہے‘‘تو کیا یہ صحیح ہے یا بد شگونی ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   آپ کے ہاں جو یہ مشہور ہے کہ’’ گھر  میں لگی ہوئی ٹائم والی گھڑی رکنی نہیں چاہئے، اسے ہر وقت چلتے ہی رہنا چاہئے،اگر رک جائے گی،تو تکلیف یا مصیبت آسکتی ہے‘‘شریعت میں اس کی کوئی اصل نہیں،بلکہ یہ بد شگونی اور لوگوں کے توہمات میں سے ہےاور ان چیزوں کی ممانعت حدیث پاک میں موجود ہے۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:’’لیس منا من تطیر‘‘ترجمہ:جس نے بد شگونی لی ،وہ ہم میں سے نہیں(یعنی ہمارے طریقے پر نہیں۔)(المعجم الکببیر،ج18،ص162،بیروت)

   مسلمانوں کو یہ عقیدہ رکھنا چاہئے کہ نفع و نقصان کا خالق اللہ تبارک وتعالی ہے ،اس کا تعلق گھڑی کے رک جانے یا اس جیسے دیگر توہمات سے نہیں ،جومصیبت تقدیر میں لکھی جا چکی ہے، وہ آکر رہے گی،اگرچہ گھڑی مسلسل چلتی رہے، اور جو مصیبت نہیں آنی تو اگرچہ گھڑی کتنی ہی دیر کیوں نہ رکی رہے ،وہ مصیبت  نہیں پہنچے گی۔اللہ تبارک وتعالی ارشاد فرماتا ہے:﴿قل لن یصیبنا الا ما کتب اللہ لناھو مولٰنا وعلی اللہ فلیتوکل المؤمنونترجمہ: تم فرماؤ ہمیں نہ پہنچے گا مگر جو اللہ نے ہمارے لئے لکھ دیا ،وہ ہمارا مولی ہے، اور مسلمانوں کو اللہ ہی پر بھروسہ چاہئے۔‘‘(پ10،سورۃ التوبۃ،آیت 51)

   نوٹ:اس بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے کےلئے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ کتاب بنام’’بد شگونی ‘‘کا مطالعہ فرمائیں،جس کا لنک یہ ہے:

https://www.dawateislami.net/bookslibrary/ur/bad-shuguni

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم