Halal Janwar Ki But Khana Kaisa ?

حلال جانورکی بٹ کھانا

مجیب: مولانا محمد نوید چشتی عطاری

فتوی نمبر: WAT-613

تاریخ اجراء: 01شعبان المعظم 1443ھ/05مارچ 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   حلال جانوروں کے پیٹ سے نکلنے والی بٹ کھانا کیسا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جانور کی اوجھڑی کھانا تو مکروہ تحریمی و ناجائز ہے، لیکن اوجھڑی سے متصل ایک جھلی ہوتی ہے، جسے بَٹ کہا جا سکتا ہے، حلال جانوروں کی بَٹ کھانا، جائز ہے۔مصدقات تاج الشریعہ نامی کتاب میں حضرت علامہ مفتی محمدشریف الحق امجدی علیہ الرحمۃ کافتوی ،جس پرحضورتاج الشریعہ حضرت علامہ مفتی اختررضاخان علیہ الرحمۃ کی بھی تصدیق ہے ، ان الفاظ کے ساتھ موجودہے"بٹ کھانابلاکسی ادنی کراہت کے جائزہے ،بٹ اگرچہ معدے کے اوپرکاگوشت ہے مگراس میں اورنجاست میں ایک موٹی جھلی ،جسکوہمارے یہاں کی زبان میں جھروتا،کہتے ہیں ،حائل ہوتی ہے ،یہ جھلی اتنی موٹی ہوتی ہے کہ اس کی چھنی بنتی ہے،اس لیے بٹ معدے کے حکم میں نہیں ،اس لیے کہ کراہت کی علت نجاست کے ساتھ  اتصال ہے اوروہ بٹ میں مرتفع ہے ۔" (مصدقات تاج الشریعہ،ص39،بریلی شریف)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم