Jannat Mein Jannati Aurtain Ziyada Khubsurat Hogni Ya Phir Jannati Hoor ?

جنت میں جنتی عورتیں زیادہ خوبصورت ہونگی یا پھر جنتی حور؟

مجیب: مولانا محمد ابوبکر عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2025

تاریخ اجراء: 09ربیع الاول1445 ھ/26ستمبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا جنت میں  جنتی عورتیں حوروں سے زیادہ خوبصورت  ہوں گی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اس میں اختلاف ہے ، ایک قول یہ ہےکہ حور زیادہ خوبصورت ہوگی  جبکہ دوسرا قول یہ ہے کہ دنیاوی عورتیں جو جنت میں جائیں گی وہ حوروں سے زیادہ خوبصورت ہوں گی کہ ان  پر عبادات کا حسن بھی ہوگا ، اس دوسرے قول کو ہی زیادہ علما نے اختیار کیا ہے اور حدیث سےبھی اس کی تائید نکلتی ہے ۔چنانچہ مجمع الزوائد میں حضرت  ام سلمہ رضی اللہ عنھا سے مروی ایک طویل حدیث مبارکہ میں ہے" قلت: يا رسول الله، أنساء الدنيا أفضل أم الحور العين؟ قال: " نساء الدنيا أفضل من الحور العين كفضل الظهارة على البطانة ". قلت: يا رسول الله، وبم ذاك؟ قال: " بصلاتهن، وصيامهن لله - عز وجل – ألبس الله - عز وجل - وجوههن النور، وأجسادهن الحرير، بيض الألوان، خضر الثياب، صفر الحلي، مجامرهن الدر، وأمشاطهن الذهب"ترجمہ: میں  نے عرض کی:’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !دنیا کی عورتیں افضل ہیں یا بڑی آنکھوں والی جنتی حوریں ؟تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم  نے ارشاد فرمایا:’’دنیا کی عورتیں بڑی آنکھوں والی جنتی حوروں سے افضل ہیں،جیسے ظاہر باطن سے افضل ہے۔میں  نے عرض کی:’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم!کس وجہ سے؟‘‘ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:ان کے نماز، روزے اور اللہ عَزَّوَجَلَّ کی عبادت کرنے کی وجہ سے، اللہ عَزَّوَجَلَّ ان کے چہروں کو نور عطا کرے گا اوران کے جسموں پر ریشم کے لباس پہنائے گا،ان کا رنگ سفید، کپڑے سبز اور زیور زرد رنگ کا ہو گا، ان کے دھونی دان (انگیٹھیاں) موتیوں کی اور کنگھیاں سونے کی ہوں گی۔(مجمع الزوائد،حدیث نمبر18755،جلد10،صفحہ417،مکتبۃ القدسی،قاہرہ)

   تفسیر قرطبی میں ہے"واختلف أيهما أكثر حسنا وأبهر جمالا الحور أو الآدميات؟ فقيل: الحور لما ذكر من وصفهن في القرآن والسنة، ولقوله عليه الصلاة والسلام في دعائه على الميت في الجنازة: (وأبدله زوجا خيرا من زوجه). وقيل: الآدميات أفضل من الحور العين بسبعين ألف ضعف، وروي مرفوعا. وذكر ابن المبارك: وأخبرنا رشدين عن ابن أنعم «» عن حيان ابن أبي جبلة، قال: إن نساء الدنيا من دخل منهن الجنة فضلن على الحور العين بما عملن في الدنيا"ترجمہ:اس میں اختلاف ہے کہ دونوں میں سے کون زیادہ خوبصورت ہے حور یا دنیاوی عورت؟ ایک قول کےمطابق حور زیادہ خوبصورت ہوگی اس وجہ سے کہ اس کے اوصاف  قرآن و سنت میں مذکور ہیں اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک جنازہ میں میت پر دعا فرماتے ہوئے اس فرمان کی وجہ سے کہ"اس کی زوجہ کو اس سے بہتر کے ساتھ بدل دے"۔اور ایک قول کے مطابق دنیاوی عورتیں  حوروں سے  ستر گناافضل ہیں اور یہ مرفوعا روایت کیا گیا ہے۔ابن مبارک نے ذکر کیا کہ ہمیں خبر دی رشدین نے وہ ابن انعم اور وہ حیان ابن ابی جبلہ سے روایت کرتے ہیں  کہ دنیا وی عورتیں جو جنت میں داخل ہوں گی  وہ حور عین پر فضیلت والی ہوں گی، اس سبب سے جو انہوں نے دنیا میں عمل کیے ۔(تفسیر قرطبی،جلد13،صفحہ187،دار الکتب المصریۃ،قاہرہ)

   علامہ سفیری(المتوفی956ھ)شرح البخاری للسفیری میں فرماتےہیں:" نساء الدنيا وهن الآدميات في الجنة أفضل وأحسن من الحور العين"ترجمہ:دنیاوی عورتیں جنت میں حور عین سے افضل اور زیادہ خوبصورت ہوں گی۔(شرح البخاری للسفیری،جلد2،صفحہ33،دار الکتب العلمیہ ،بیروت)

   مراٰۃ المناجیح میں ہے :" جنتی عورتوں کا حسن حوروں سے زیادہ ہوگا کہ ان پر عبادات کا حسن بھی ہوگا۔"(مرآۃ المناجیح شرح مشکوۃ المصابیح،جلد7،صفحہ477،نعیمی کتب خانہ ،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم