Jari Booti Laga Kar Safaid Balon Ko Kala Karna Kaisa?

جڑی بوٹی لگا کر سفید بالوں کو کالا کرنا کیسا؟

مجیب:محمد عرفان مدنی عطاری

فتوی نمبر:WAT-1125

تاریخ اجراء:02ربیع الاول1444ھ/29ستمبر2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ايک جڑی بوٹی ہے جسے دریائی بوٹی کہا جاتا ہے، اس سے عمر سے پہلے سفید ہونے والے بالوں میں لگایا جاتا ہے تو وہ کالے ہو جاتے ہیں، کسی تیل یا ماسک میں اس کا پاؤڈر مکس کر کے استعمال کیا جاتا ہے، شاید یہ ڈائی نہیں ہے، تو کیا اس کا استعمال جائز ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی صورت میں اگر اس جڑی بوٹی کے پاؤڈر کو کسی تیل وغیرہ میں ملا کر لگانے سے بال اوپر سے کالے ہو جاتے ہیں یا کالے دکھائی دینے لگتے ہیں، یعنی بالوں پر اس کی وجہ سے کالا یا اس کے مشابہہ رنگ چڑھ جاتا ہے تو اس جڑی بوٹی کا حکم بھی سیاہ خضاب والا ہی ہو گا، اور صحیح مذہب کے مطابق بالوں کو سیاہ خضاب ، کالی مہندی وغیرہ کسی بھی چیز سے کالا کرنا حالتِ جہاد کے علاوہ مطلقاً ناجائز و حرام اور گناہ ہے۔ یونہی ایسی مہندی ، خضاب، جڑی بوٹی یا کوئی بھی ایسی چیز لگانا جس سے بال سیاہ جیسے نظر آئیں، یہ بھی ناجائز و گناہ ہے، خواہ بالوں کے لئے وہ مستقل کلر ہوں یا پھر عارضی۔

   ہاں! اگر اس جڑی بوٹی کے استعمال سےنئے آنے والے بال قدرتی طور پہ کالے نکلنا شروع ہو جاتے ہیں، تو پھر اس کا استعمال جائز ہے، بشرطیکہ اس میں کسی قسم کی کوئی ناپاک یا حرام چیز کی آمیزش نہ ہو۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم