Jawan Saas aur Jawan Damad Ka Parda

جوان ساس اورجوان دامادکاپردہ

مجیب: ابو احمد محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1392

تاریخ اجراء:       19رجب المرجب1444 ھ/11فروری2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا جوان ساس، جوان داماد کے ساتھ فون پر ویڈیو بات کر سکتی ہے  اور وہ اکھٹے بیٹھ سکتے ہیں  اور وہ اکٹھے سفر کر سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   علما  ئے کرام نے فرمایاہے کہ: جوان ساس کو داماد سے پردہ مناسب ہے اور جوان ساس کے ساتھ خلوت وسفر بھی اختیارنہ کرے ۔عورت کوچاہیے کہ حتی الامکان اپنے شوہریاقابل اطمینان محرم نسبی (جونسب کی وجہ سے محرم ہے ،اس)کے ساتھ سفر کرے ۔ فتاوی رضویہ شریف میں ہے” علماء نے لکھا ہے کہ جوان ساس کو داماد سے پردہ مناسب ہے۔ یہی حکم خسر اور بہو کا ہے۔“  (فتاوی رضویہ شریف، جلد22، صفحہ240، رضا فاؤنڈیشن، لاہور)

   "مجلس شرعی کے فیصلے "نامی کتاب میں ہے "بہ نظرحالات زمانہ وغلبہ فسادیہ فیصلہ کیاگیاکہ :

   عورت حتی الامکان اپنے شوہریاقابل اطمینان محرم نسبی کے ساتھ سفرکرے اورجوان ساس اپنے دامادکے ساتھ ،اسی طرح بہواپنے جوان خسرکے ساتھ سفرنہ کرے ۔" (مجلس شرعی کے فیصلے،ص277،دارالنعمان)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم