Jhinga Khana Halal Hai Ya Haram ?

جھینگا کھانے کا حکم

مجیب: مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-524

تاریخ اجراء: 05 رجب المرجب  1443ھ/07فروری2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   جھینگامچھلی کھاناکیساہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پانی کے جانوروں میں صرف مچھلی حلال ہے۔ جھینگے میں اختلاف ہے کہ یہ مچھلی ہے یا نہیں، اسی بناء پر اس کے حلال وحرام ہونے میں بھی اختلاف ہے۔ بظاہر اس کی صورت مچھلی کی سی نہیں ہوتی بلکہ ایک قسم کا کیڑا معلوم ہوتا ہے، لیکن تحقیق یہی ہے کہ وہ مچھلی ہے ،لہذااس کاکھاناجائزتوہے لیکن علماء کے اختلاف کے باعث اس کے کھانے  سے بچنا ہی چاہیے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم