Jis Water Park Mein Bepardagi Ho Wahan Jana Kaisa?

جس واٹر پارک میں بے پردگی ہو وہاں جانا کیسا؟

فتوی نمبر:WAT-125

تاریخ اجراء:27صفرالمظفر1443ھ/05اکتوبر2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   نگاہوں کی حفاطت کرتے ہوئے واٹر پارک جانا کیسا ہے کہ جہاں بے پردہ عورتیں ہوتی ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر اس واٹر پارک یا  سوئمنگ پول میں مردوں اور بے پردہ عورتوں کا اختلاط ہو،جس کے باعث جانے والابھی اختلاط یا کم ازکم بدنگاہی کاشکارہوگایا صرف مرد ہی نہاتے ہوں،لیکن گھٹنے،ناف وغیرہ اعضائے ستر کھلے  ہوں،جس کے باعث بدنگاہی ہوتی ہویا کوئی اور شرعی خرابی ہومثلاً میوزک چل رہا ہووغیرہ توایسے واٹر پارک یا  سوئمنگ پول میں جانے  اورنہانے کی شرعااجازت نہیں ہے ، البتہ جہاں کسی قسم کی  کوئی شرعی خرابی نہ ہو،تو وہاں نہانے میں حرج نہیں ہوگا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم