Khane Mein Khatmal Ghir Jaye To Kya Hukum Hai?

سالن میں کھٹمل گرجائے تو کیا حکم ہے؟

مجیب:مولانا محمد نوید چشتی عطاری

فتوی نمبر:WAT-308

تاریخ اجراء:03جُمادَی الاُولٰی1443ھ/08دسمبر2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   سالن وغیرہ میں اگر کھٹمل وغیرہ چلے جائیں، تو کیا ایسے سالن کو نکال کر کھا سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جن جانوروں میں بہتا خون نہیں ہوتا، اگر وہ پانی یا کھانے پینے کی کسی چیز میں مر جائیں، تو وہ چیز نجس نہیں ہوتی، لہذا انہیں نکال کر بقیہ چیز کا  کھانا پینا اور استعمال کرنا درست ہوتا ہے اور کھٹمل میں بھی بہتا خون نہیں ہوتا، لہذا اگر یہ سالن وغیرہ میں گر جائے، تو اسے نکالنے کے بعد سالن وغیرہ کو استعمال کیا جا سکتا ہے۔

   البتہ اگر صورتحال یہ ہو کہ کھٹمل وغیرہ حشرات الارض ہانڈی وغیرہ میں پہلے سے ہی گر گئے ہوں اور سالن بنانے میں ان کے اجزاء کھانے میں مکس ہو گئے ہوں، تو پھر وہ سالن  کھانا، جائز نہیں ہو گا، کیونکہ حشرات الارض جن میں بہتا خون نہیں ہوتا، وہ ناپاک تو نہیں، لیکن ان کا کھانا ضرور حرام ہےاورجب ان کے اجزاء کھانے میں مکس ہوگئے ہیں تواب کھانے کے ساتھ ان کے اجزاء کاکھانابھی پایاجائے گا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم