Khwab Mein Milne Wali Khilafat Ka Hukum

خواب میں ملنے والی خلافت کا حکم

مجیب:مولانا محمد سجاد عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-1925

تاریخ اجراء:13صفرالمظفر1445ھ/31اگست2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   وصال کے بعد کوئی  پیر کسی کو خواب میں اپنی خلافت دے ، تو اس خلافت کا کیا حکم ہوگا ، ایک شخص ہے جو اس کا دعوی کر رہا ہے ، اور لوگوں کے سامنے خود کو  پیر صاحب جوکہ صاحب مزار ہیں ان  کا جانشین و خلیفہ ظاہر کر رہا ہے ، جبکہ سب کو معلوم ہے کہ زندگی  میں کبھی صاحب مزار بزرگ  نے اس شخص کو اپنا جانشین نہیں بنایا ۔کیا اس طرح خواب   کی بنیاد پر کسی کو پیر صاحب کا جانشین قرار دیا جاسکتا ہے ۔ اس بارے میں شریعت مطہرہ  کیا حکم دیتی ہے ۔؟  رہنمائی فرمادیں۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اس زمانے میں   اس طرح خواب میں دی جانے والی خلافت معتبر نہیں  ، اور ایسے شخص سے بیعت ہونا بھی درست نہیں ۔

   حضرت مولانا شریف الحق امجدی صاحب رحمہ  اللہ سے فتاوی شارح بخاری میں اسی طرح کا سوال ہوا کہ خواب میں دی جانےوالی خلافت معتبر ہے یا نہیں ۔؟ تو آپ رحمہ اللہ  جواب دیتے ہوئے لکھتے ہیں :” اس خلافت کا اس زمانے میں اعتبار نہیں ، اور ان سے بیعت ہونا بھی درست نہیں ۔“(فتاوی شارح بخاری ، جلد02، صفحہ 267، مکتبہ برکات المدینہ، کراچی )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم