Kya Chipkali Ko Marna Sawab Ka Kaam Hai ?

کیا چھپکلی کو مارنا ثواب کا کام ہے؟

مجیب: مولانا محمد ابوبکر عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2428

تاریخ اجراء: 21رجب ا لمرجب1445 ھ/02فروری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کہا جاتا ہے کہ چھپکلی یا گرگٹ کو  جہاں دیکھو مار دینا چاہیے،کیونکہ ان کو مارنا ثواب ہے،اس کا کیا شرعی حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جی ہاں! چھپکلی  اور گرگٹ کو مارنا جائز بلکہ ثواب کا کام ہے ، اورحدیث پاک میں ہے کہ پہلی ضرب میں اسے مارے توسونیکیاں ہیں اوردوسری ضرب  سے مارے تونیکیاں کم ہوجاتی ہیں اورتیسری میں اس سے بھی کم ہوجاتی ہیں ۔

   بخاری شریف میں ہے"عن سعيد بن المسيب، أن أم شريك، أخبرته «أن النبي صلى الله عليه وسلم أمرها بقتل الأوزاغ»"ترجمہ:حضرت سعید بن مسیب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ام شریک نے انہیں خبر دی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم نے ان کو چھپکلیوں کو مارنے کا حکم دیا۔(صحیح بخاری،جلد4،صفحہ128،حدیث نمبر 3307،دار طوق النجاۃ ،بیروت)

   صحیح مسلم میں ہے” عن أبي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم ۔۔۔«من قتل وزغا في أول ضربة كتبت له مائة حسنة، وفي الثانية دون ذلك، وفي الثالثة دون ذلك“ترجمہ:حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جو چھپکلی کو پہلی ضرب میں مارے اوس کے لیے سو100 نیکیاں لکھی جائیں گی  اور دوسری میں اس سے کم اور تیسری میں اس سے بھی کم۔(صحیح مسلم،ج 4،ص 1758، رقم الحدیث 2240، دار إحياء التراث العربي ، بيروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم