Kya Har Hashmi Syed Hota Hai ?

کیا ہر ہاشمی سید ہوتا ہے ؟

مجیب: مولانا عابد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1188

تاریخ اجراء: 01جمادی الثانی1445 ھ/15دسمبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا ہاشمی کو سید کہہ سکتے ہیں یا نہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ہر ہاشمی سید نہیں ہوتا جیسے مولا علی کرم اللہ تعالیٰ وجہہ الکریم کی غیر فاطمی اولاد جو علوی کہلاتے ہیں ، یہ  ہاشمی تو ہیں  لیکن سید نہیں۔ سید صرف وہی ہیں جوسیدنا  امام حسن رضی اللہ عنہ اور سیدنا   امام حسین رضی اللہ عنہ  کی اولاد میں  سے ہوں ،اسی طرح حضرتِ فاطمہ رضی اللہ عنہما کی بیٹیاں بھی سید ہیں ،لیکن ان بیٹیوں کی اولاد سید نہیں کہلائے بلکہ ان کی نسبت ان کے آباء و اجداد کی طرف ہوگی۔

   واضح رہے کہ ہاشمی  خاندان پانچ ہیں: آلِ علی، آلِ جعفر، آلِ عقیلِ، آلِ عباس و آلِ حارث بن عبدالمطلب۔

   سیدی امام اہلسنت شاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”شرع مطہر میں نسب باپ سے لیا جاتا ہے ، جس کے باپ دادا پٹھان یا مغل یا شیخ ہوں ،وہ انہیں قوموں سے ہوگا اگرچہ اس کی ماں اور دادی سب سیدانیاں ہوں ، نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے صحیح حدیث میں فرمایا   من ادعی الی غیر ابیہ فعلیہ لعنۃ اللہ والملائکۃ والناس اجمعین لا یقبل منہ یوم القیمۃ صرفا ولا عدلا یعنی جو اپنے باپ کے سوا دوسرے کی طرف اپنے آپ کو نسبت کرے اس پر خود اللہ تعالی اور سب فرشتوں اور آدمیوں کی لعنت ہے، اللہ تعالی قیامت کے دن اس کا نہ فرض قبول فرمائے نہ نفل مختصرا۔۔۔ ہاں اللہ تعالیٰ نے یہ فضیلت خاص امام حسن و امام حسین اور ان کے حقیقی  بھائی بہنوں کو عطا فرمائی رضی اللہ تعالی عنہم اجمعین کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے بیٹے ٹھہرے پھر ان کی جو خاص اولاد ہے ان میں بھی وہی قاعدہ عام جاری ہوا کہ اپنے باپ کی طرف منسوب ہوں ، ا س لیے سبطین کریمین کی اولاد سید ہیں نہ کہ بنات فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا کی اولاد کہ وہ اپنے والدوں ہی کی طرف نسبت کی جائیں گی۔“(فتاوی رضویہ ، جلد13، صفحہ361، رضا فاؤنڈیشن ، لاہور)

   صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”بنی ہاشم حضرت علی و جعفر و عقیل اور حضرت عباس  و حارث بن عبد المطلب کی اولادیں ہیں۔“(بہارِ شریعت، جلد 1،صفحہ 931، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم