Kya Kutte Ko Khana Dene Se Naik Amal Zaya Hote Hain ?

کیا کتے کو کھانا دینے سے نیک اعمال ضائع ہوتے ہیں ؟

مجیب: ابو مصطفیٰ محمد ماجد رضا  عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-903

تاریخ اجراء: 02رمضان المبارک1444 ھ/24مارچ2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ہماری گلی میں ایک کتا ہے ہم اس کو کھانا دے دیتے ہیں  تو اس سے کیا ہمارے نیک اعمال ضائع ہو جاتے ہیں جبکہ ہم اسے کھانا اس لیے دیتے ہیں کہ وہ بھوکا ہوتا ہے۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   کتے کو کھانا کھلانے سے اعمال ضائع نہیں ہوں گے بلکہ اگر اچھی نیت کے ساتھ یہ عمل کیا جائے تو اجروثواب ملے گا،حدیث شریف میں ہے کہ ایک آدمی نے پیاسے کتے کو پانی پلا یا تو اس کی بخشش کردی گئی ۔ البتہ یہ واضح رہےکہ شوقیہ طور پر کتا پالنا، جائز نہیں۔

   بخاری شریف میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”بينا رجل يمشي، فاشتد عليه العطش، فنزل بئراً، فشرب منها، ثم خرج فإذا هو بكلب يلهث يأكل الثرى من العطش، فقال: لقد بلغ هذا مثل الذي بلغ بي، فملأ خفه، ثم أمسكه بفيه، ثم رقي، فسقى الكلب، فشكر اللہ له، فغفر له ۔ قالوا: يا رسول اللہ! وإن لنا في البهائم أجراً؟ قال: في كل كبد رطبة أجر“یعنی ایک آدمی جارہاتھا، اس دوران اسے سخت پیاس لگ گئی، چناں چہ وہ کنویں میں اترا اور اس سے پانی پیا، کنویں سے باہر نکلا تو دیکھا کہ ایک کتا ہانپ رہاہے اور شدتِ پیاس سے کیچڑ کو چاٹ رہاہے، اس شخص نے (دل میں) کہا: اسے (کتے کو) بھی ویسی حالت پہنچی ہے جیسی مجھے لاحق ہوئی، چنانچہ اس نے (کنویں میں اتر کر) اپنا موزہ  پانی سے بھرا، پھر  اس (موزے )کو اپنے منہ میں پکڑا، اور اوپر چڑھا (کیوں کہ کنویں میں چڑھنے کے لیے سیڑھیاں نہیں تھیں، اور دونوں ہاتھ اور پاؤں کنویں سے باہر آنے کے لیے استعمال کرنے پڑے، اور کتے کے لیے پانی بھرا موزہ منہ میں مضبوطی سے تھامے رکھا) اور کتے کو سیراب کیا، چنانچہ اللہ تعالیٰ نے اس کے اس عمل کی قدر فرمائی اور اسے بخش دیا۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ تعالی علیہ وسلم ! کیا ہمارے لیے ان جانوروں میں بھی اجر و ثواب ہے؟ آپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم  نے فرمایا: ہر تر جگر والی (ذی روح) مخلوق (کو کھلانے پلانے) میں اجر ہے۔ (صحیح بخاری،حدیث:2363،صفحہ 376، مطبوعہ:ریاض)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم